(24 نیوز) وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و پنشن میں عبوری ریلیف کی مد میں 15سے 20 فیصد اضافے اور پنشن کے لئے بنیادی تنخواہ کو 25 سال کی مدت ملازمت تک منجمد کئے جانے سمیت دیگر تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال 2021-22 کا وفاقی بجٹ اگلے ماہ کے آغاز میں متوقع ہے اس لئے نجی کمپنی کی مکمل اسٹڈی کے آنے تک اگلے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ سے بیس فیصد کے عبوری ریلیف کی تجویز زیر غور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گریڈ 20 تا 22 کے افسران کی طرح گریڈ 17 تا 19 کے ملازمین کو ملنے والے سفری الاونس کو بھی مونیٹائز کئے جانے کی تجویز ہے۔ جب کہ سرکاری ملازمین کے احتجاج کے باعث 3 مارچ 2021کو جاری کردہ سرکلر کے ذریعے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں فرق کم کرنے کے لئے 25 فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاونس دیا گیا تھا۔
وزارت خزانہ کے مطابق مختلف وزارتوں، ڈویڑنز و محکموں کے ملازمین کی تنخواہوں میں بڑے پیمانے پر پائے جانے والے فرق کو دور کرنے اور ریشنلائزڈ پے اینڈ پنشن اصلاحات کے لئے بین الاقوامی ساکھ کی حامل نجی کمپنی کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں جو پیر سے اپنے کام کا آغاز کرے گی، یہ کمپنی پورے پے اینڈ پنشن اسٹرکچر کا جائزہ لے کر بین الاقوامی بہترین معیارات کے مطابق جامع اسٹڈی کرکے حکومت کو پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:یو اے ای نے اسرائیل جانے والی پروازیں منسوخ کردیں
سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری۔۔ تنخواہوں و پنشن میں اضافے کی تجویز
May 16, 2021 | 16:46:PM