(24 نیوز) پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں 10 سالہ گھریلو ملازمہ ظلم کا نشانہ بن گئی، مالکن کی جانب سے بچی پر چوری کا الزام لگا کر بدترین تشدد کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق عروسہ نامی مالکن نے بچی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث اس کے جسم پر جگہ جگہ زخموں کے نشانات موجود ہیں جبکہ متاثرہ بچی مہرین نے بتایا کہ مالکن لوہے کے راڈ سے تشدد کرتی رہی اور گرم استری بھی لگائی۔
دوسری جانب انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لینے پر رحیم یار خان پولیس نے مالکن عروسہ کو حراست میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: شیخوپورہ میں غیرت کے نام پر خاتون سمیت دو افراد قتل
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ گھریلو ملازمین پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، 10 سالہ مہرین کیساتھ انصاف ہوگا اور مالکن کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس کے علاوہ چئیرپرسن سارہ احمد کی ہدایت پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو رحیم یارخان کی ٹیم متاثرہ بچی اور لواحقین سے رابطہ میں ہے۔
اس حوالے سے سارہ احمد کا کہنا تھا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو رحیم یارخان کی ٹیم نے متاثرہ بچی اور لواحقین سے رابطہ کرکے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے، تشدد کا شکار کمسن بچی کا مکمل علاج معالجہ کروایا جائے گا اور مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔