(احتشام کیانی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ بتا دیں کہ عمران خان نے مزید کیسز میں کس دن آنا ہے، اسی دن کی ڈیٹ رکھ دیتے ہیں۔
عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
عدالت نے عمران خان کی عسکری اداروں کے خلاف بیان بازی اور محسن شاہنواز رانجھا کی مدعیت میں درج مقدمے میں 8 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع کی۔
عمران خان کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی ایک آرڈر کیا جس میں درخواست نمٹائی گئی، سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔
یہ بھی پڑھیے: توشہ خانہ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 8 جون تک ملتوی
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج ہوئی؟ توڑ پھوڑ تو ہوئی ہے، لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں، اگر مقدمے کے اندراج میں تاخیر ہو تو پھر چیزیں خراب ہو جاتی ہیں، ہمارے آفس سے تو ریکویسٹ چلی گئی ہے، کون سا تھانہ لگتا ہے؟ ہائی کورٹ کو بھی 22 اے لانی پڑے گی؟ کیا رجسٹرار کو کہوں کہ مقدمےکے اندراج کیلئے کچہری میں درخواست دے؟
ایڈووکیٹ جنرل نے استدعا کی کہ سیکریٹری داخلہ کی حد تک توہینِ عدالت کا نوٹس ڈسچارج کیا جائے، اس دن تو وہ یہاں موجود بھی نہیں تھے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر آنے دیں، ابھی تو رجسٹرار کی رپورٹ بھی نہیں آئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ عدالت کیس کی سماعت مئی کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی۔