(24 نیوز) لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹر مطیع الرحمن نے دریائے سندھ میں کودنے والے شخص کی زندگی بچا لی۔
حیدر آباد میں فرشتہ صفت انسان نے اپنی جان پر کھیل کر ایک زندگی بچا لی۔لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹر مطیع الرحمن نے دریائے سندھ میں کودنے والے شخص کی زندگی بچا لی، نوجوان کو دریا میں کودتا دیکھ کر راہگیر شہری اکٹھے ہوگئے تھے لیکن جان بچانے کوئی آگے نہ بڑھا۔ مطیع الرحمٰن رش لگا دیکھ کر گاڑی سے اترے تو دریا کے اندر نوجوان کو ڈوبتی حالت میں دیکھا۔ نوجوان کو ڈوبتا دیکھ کر ڈاکٹر نے کوٹری بیراج کے پل سے چھلانگ لگادی اور نوجوان کو کندھے کا سہارا دیکر تیراکی کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: حافظ آباد: معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ، باپ بیٹا قتل، بھتیجا زخمی
ڈاکٹر کی جواں ہمت کو دیکھ کر بیراج کا عملہ بھی مدد کو پہنچ گیا، ریسکیو بوٹ پہنچنے تک ڈاکٹر صاحب نوجوان کو تھامے کوٹری بیراج کے گیٹ پر پانی میں موجود رہے، شہریوں نے انسانی جان بچانے پر ڈاکٹر کی ہمت کو خوب داد دی۔
ڈاکٹر مطیع الرحمٰن نے کہا ہے کہ نوجوان دریا میں کودا تو وہاں لو گ جمع تھے, میں جب پانی میں کودا تو نوجوان کی سانسیں ختم ہورہی تھیں, میں نے ایمرجنسی ایڈ کے تحت نوجوان کی سانس بند ہونے سے بچائی۔
ڈاکٹر مطیع الرحمٰن نے مزید بتایا کہ نوجوان کو پانی سے نکال کر اسپتال منتقل کردیا تھا جہاں اسے مزید طبی امداد دی گئی، نوجوان کی عمر 35 سال کے قریب ہو گی، شناخت نہیں ہو سکی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر مطیع الرحمٰن سول اسپتال نیورو سرجری وارڈ میں خدمات انجام دیتے ہیں۔