نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت، فریقین سے جواب طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی ،عدالت نے نیب ترامیم سے فریقین سے جواب طلب کر لیا ،سپریم کورٹ نےعمران خان اور وفاقی حکومت کو تحریری گزارشات جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب ترامیم کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان کراچی سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے جنہوں نے عمران خان کے نیب ترامیم سے مستفید ہونے کا نکتہ اٹھا دیا،چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے مخدوم علی خان سے مخاطب ہو کر کہا کہ آج آپ اتنی دور سے پیش ہوئے ہیں،مخدوم علی خان نے جواب دیا کہ گزشتہ روز کے حالات کے پیشِ نظر مجھے لگا کہ عدالت پہنچنا مشکل ہو گا، آج کل تو سوشل میڈیا بھی نہیں کہ معلومات مل سکیں۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے مخدوم علی خان کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ دھیان سے بات کریں، عدالت میں جو بات کہیں گے وہ سوشل میڈیا پر گڈ ٹو سی یو کی طرح سیاق و سباق کے بغیر پیش کی جائے گی، اس کیس کی 46 ویں سماعت ہے اور بینچ چاہتا ہے کہ اس کیس کو سمیٹا جائے، تحریری مواد دیکھنے کے بعد ضرورت ہوئی تو مزید سماعت کریں گے، اگر فراہم کردہ مواد پر عدالت کسی نتیجے پر پہنچی تو فریقین کو آگاہ کر دیں گے، نیب ترامیم کیس کی آج 46 سماعتیں ہو چکی ہیں، اب تک خواجہ حارث نے 26 اور مخدوم علی خان نے 19 سماعتوں پر دلائل دیئے ہیں، مقدمہ مزید لٹکانا نہیں چاہتے کیونکہ عدالتی چھٹیوں میں شاید بینچ بیک وقت یہاں دستیاب نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا،اہم رہنما گرفتار
اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ نیب قانون میں بہت سی چیزیں درست ہیں، کچھ غلطیاں ہیں جن پر فیصلہ دیں گے، خواجہ حارث صاحب! نیب ترامیم دیکھ کر بتائیں ان میں غلطی کیا ہے؟ یہ بھی بتائیں کہ نیب ترامیم میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کہاں ہوئی؟ خود سے یہ طے نہیں کر سکتے کہ نیب قانون میں تبدیلی سے بنیادی حقوق متاثر ہو گئے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ اپنے جواب میں مخدوم علی خان کے اعتراضات کا جواب بھی شامل کیجیے گا،وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ حکومت نے نیب قانون میں کل تیسری ترمیم کی ہے۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ حکومت بھی تو ہمارا امتحان لیتی جا رہی ہے،وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ حکومت نے نیب قانون میں ریفرنسز واپس ہو کر متعلقہ فورم سے رجوع کرنے پر ترمیم کی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر کیس دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کریں گے،بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔