(24 نیوز) بہاولنگر سے پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر میاں شوکت علی لالیکا شہری کے ساتھ فراڈ کے مبینہ واقعہ میں ملوث نکلے، سابق صوبائی وزیر میاں شوکت علی لالیکا کیخلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس نے تھانہ گھمنڈ پور میں میاں شوکت علی لالیکا اور مظہر حسین کیخلاف 1 کڑور 80 لاکھ روپے کے فراڈ کا مقدمہ درج کرلیا۔ سابق صوبائی وزیر کیخلاف مقدمہ شہری میاں آفتاب کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی ار میں مدعی نے موقف اپنایا کہ میرے بھائی نے مکان خریدا تھا جس کے لئے میں نے رقم لاہور بھیجنی تھی، میاں شوکت اور مظہر حسین کو 1 کروڑ روپے کی رقم اپنے بھائی بھجوانے کے بینک جارہا تھا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ میاں شوکت علی لالیکا اور مظہر حسین نے کہا کہ ہم لاہور جا رہے ہیں رقم ہمیں دے دو آپ کے بھائی کو پہنچا دینگے، میاں شوکت علی میرے جاننے والے تھے میں نے اعتماد کرتے ہوئے رقم انھیں دے دے دی، رقم لینے کے بعد دونوں اشخاص لاپتہ ہوگئے، نہ ہی رقم دیتے ہیں اور نہ رابطہ کرتے ہیں۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ میاں شوکت علی لالیکا اور مظہر حسین نے امانت میں خیانت کے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
سابق صوبائی وزیر میاں شوکت علی لالیکا اور مظہر حسین نے واقعہ کو انتقامی کاروائی دے دیا۔ مظہر حسین نے کہا کہ ہمیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، میاں شوکت علی لالیکا کیخلاف کچھ نہیں مل سکا، ہمارے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔