عدالت نے زیادتی کے الزام میں 8 سال قید کی سزا پانےوالے معروف کرکٹر کو بےگناہ قراردیدیا

May 16, 2024 | 21:43:PM

(ویب ڈیسک)نیپال کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سندیپ لامیچانے کو عدالت نے ریپ کے الزام سے بری کر دیا۔

سندیپ  لامیچان کھٹمنڈو کی مقامی عدالت نے  10 جنوری 2024 ریپ کے الزام مجرم قرار دے کر انہیں 8 سال قید کی سزا جبکہ 2 ہزار 255 امریکی ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا تاہم ان کے وکیل نے اس وقت یہ کہا تھا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کریںگے، اس سلسلے میں ان کی قانونی ٹیم نے پٹن ہائی کورٹ میں اپیل دائر  کر رکھی تھی، گزشتہ روز کی سماعت میں  پٹن ہائی کورٹ نے ریپ کیس میں کرکٹر کو بے گناہ قرار دے کر رہا کردیا ،وکیل نے عدالتی فیصلے کے بعد بتایا کہ کرکٹر کو کلئیر قرار دے دیا گیا ہے اور ہائی کورٹ نے انہیں رہا کردیا ہے، وہ مجرم نہیں تھے۔

خیال رہے کہ 23 سالہ سندیپ لامیچانے واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے بھارت، آسٹریلیا، پاکستان اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والی نمایاں ٹی ٹوئنٹی لیگز کا حصہ رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں : ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: پاکستان اور انگلینڈ کا وارم اپ میچز سے محروم ہونے کا امکان

یاد رہے کہ عدالت کا تفصیلی فیصلہ ابھی جاری نہیں ہوا،ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد  سندیپ لامیچانے عدالت کے احاطے میں موجود تھے، ان کے حامیوں نے جشن منانے کیلئے روایتی میوزیک اور ڈھول بجائے۔دوسری جانب کرک انفو کے مطابق سندیپ لامیچانے ممکنہ طور پر آئندہ ماہ شروع ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کیلئے نیپال کی ٹیم میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

عدالت کے فیصلے کے فوراً بعد کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال (سی اے این) نے تصدیق کی کہ سندیپ لمیچانے کو ٹی20 ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں شامل کیا جائے گا جو آئی سی سی کی منظوری سے مشروط ہے،آئی سی سی نے شرکت کرنے والی تمام 20 ٹیموں کو 25 مئی تک کا وقت دیا ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے لیے اپنے حتمی 15 رکنی سکواڈ کے نام جمع کرائیں جو دو سے 29 جون تک ویسٹ انڈیز اور امریکا میں کھیلا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں 17 سالہ لڑکی نے کرکٹر پر الزام عائد کیا تھا کہ اگست 2022 میں کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل کے کمرے میں سندیپ لمی چانے نے ان کے ساتھ زیادتی کی تھی۔

مزیدخبریں