پارلیمنٹ کا اہم میچ ۔۔ کون کتنے کھلاڑیوں سے کھیلے گا۔۔جیت کس کی ہوگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) الیکٹرانک ووٹنگ مشین بل سمیت دیگر اہم بلوں کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی اور سینٹ کا مشترکہ اجلاس آج دوپہر 12 بجے ہوگا۔بلوں کی منظوری کیلئے حکومت کو اتحادیوں کے ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو چکی ہے،حکومت کے پاس عددی اکثریت تو موجود ہے مگر ثابت کرنی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں موجودہ ارکان کی کل تعداد 341 ہے اورسینٹ میں موجودہ ارکان کی کل تعداد 99 ہے اسطرح مشترکہ اجلاس میں موجود کل ارکان کی کل تعداد 440 ہے، قومی اسمبلی میںحکومت اور ان کے اتحادیوں کی تعداد 179 جبکہ اپوزیشن ارکان کی تعداد 162 ہے۔سینٹ میں حکومت اور اتحادیوں کی تعداد 47 جبکہ اپوزیشن کی تعداد 52 ہے۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 156 ایم کیو ایم کے 7 ارکان ہیں ۔مسلم لیگ ق اور باپ پارٹی کے 5-5ارکان اور جی ڈی اے کے3ارکان ہیں۔عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کا ایک ایک رکن ہے۔ایک آزاد رکن بھی ہے۔اس طرح مشترکہ ایوان میں کپتان کے پاس 226 ووٹ موجود ہیں تو اپوزیشن 214 ارکان کے ساتھ یہ میچ کھیلے گی۔ 12 کے فرق سے حکومت کیلئے ایک بھی اتحادی کی ناراضگی یا غیر حاضری خطرہ بن سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق تمام بلز کی تحاریک مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان پیش کریں گے،8 مختلف بلز پر ارکان کی ترامیم بھی شامل ہونگی، ادھراپوزیشن نے بھی بھرپور حاضری کے ساتھ حکومتی بزنس کو ڈسٹرب کرنے کا پلان مرتب کرلیا ہے اور تمام ارکان کو بھرپور شرکت کا پیغام دیا گیا ہے
اپوزیشن کی جانب سے پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کا شدید علالت کے باعث حاضر نہ ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک کی بھی شوہر کی رحلت کے باعث شرکت کا امکان کم ہے۔آزاد رکن علی وزیر کی بھی شرکس مشکوک ہے ۔لندن میں موجود ن لیگ کے سینیٹر اسحاق ڈار بھی شریک نہیں ہوں گے۔حکومت نے اپوزیشن کے متوقع غیر حاضر ارکان پر نظریں جمالیں،حکومت 16 اضافی ووٹوں کے ساتھ کل میدان میں اترے گی
حکومتی ذرائع کے مطابق 16 ووٹوں کا بڑا مارجن حکومت کے پاس ہے، ہم میدان میں جیتنے کے لئے اتر رہے ہیں۔ اپوزیشن جتنی مرضی کوشش کرلے، ہم قانون سازی کرنے میں کامیاب ہونگے، ادھر ا پوزیشن ذرائع نے کہا ہے کہ ہم سرپرائز دینگے۔یوسف رضا گیلانی جس طرح سینٹ الیکشن جیتے ویسے ہی ایک دھچکا حکومت کو اور لگنے والا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں۔ پارلیمنٹ کا اجلاس کل ہوگا۔۔ اپوزیشن نے قانون سازی ر وکنے کیلئے حکمت عملی طے کرلی