عمران خان نے سیکیورٹی ایجنسیوں کی رپورٹس کو غلط قرار دے دیا
سپریم کورٹ میں عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس :عمران خان نے تفصیلی جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سپریم کورٹ میں عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس ،عمران خان نے تفصیلی جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا،عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے 23 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا ،عمران خان نے توہین عدالت کی کاروائی ختم کرنے کی استدعا کر دی،عمران خان نے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ جان بوجھ کر سپریم کورٹ کے کسی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی،عمران خان نے سیکورٹی ایجنسیوں کی رپورٹس کو غلط قرار دے دیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے لکھا ہے کہ 25 مئی کے لانگ مارچ سے متعلق عدالت کو دی گئی حقائق کے خلاف ہیں،حکومت نے ایجنسیوں سے اپنی مرضی کی رپورٹس تیار کروائیں، حکومت نے میرے خلاف جو رپورٹس تیار کروائیں وہ یکطرفہ ہیں،24 اور 25 مئی کو تحریک انصاف کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے،تحریک انصاف کے کارکنوں پر کیے گئے تشدد کو چھپانے کیلئے جھوٹی رپورٹس تیار کی گئیں،رپورٹس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ جان بوجھ کر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔
عمران خان نے اپنے جواب میں لکھا ہے کہ یہ بات بھی ثابت نہیں ہوتی کہ عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی کاروائی بنتی ہے،رپورٹس توہین عدالت کی کاروائی کو برقرار رکھنے کی بنیاد فراہم نہیں کرتیں،جواب کیساتھ اخباری خبروں کے تراشے بھی شامل کئے گئے ہیں۔
عمران خان کہتے ہیں کہ کبھی بھی عدلیہ یا دیگر قومی اداروں کیخلاف مہم نہیں چلائی،سپریم کورٹ کے حکم کے بارے میں جو بتایا گیا وہی تقریر میں کہا،خواتین اور بچوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال دی،مجھے بتایا گیا کہ عدالت نے لانگ مارچ کے راستے سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا ہےعدالت کی توہین کرنے کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتا،جانتے بوجھتے سپریم کورٹ کی حکم عدولی نہیں کی،یقین دہانی کرواتا ہوں کہ مجھے 25 مئی کی شام کو عدالتی حکم بارے آگاہ نہیں کیا گیا،سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں بابر اعوان کی مجھ سے ملاقات کروانی کا بھی کہا۔
انہوں نے لکھا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود انتظامیہ نے بابر اعوان کی مجھ سے ملاقات میں کوئی سہولت نہیں دی، 25 مئی کو 6:45 پر کارکنان کو دیا گیا ویڈیو پیغام سیاسی کارکنان کی معلومات پر جاری کیا، احتجاج کے دوران جیمرز کی وجہ سے فون کی زریعے رابطہ ناممکن تھا،نادانستہ طور پر اٹھائے گئے قدم پر افسوس ہے،25 مئی کو ڈی چوک جانے کی کال حکومتی رویے کے خلاف پر امن احتجاج کیلئے تھی،میری یا تحریک انصاف کی جانب سے کسی وکیل کو سپریم کورٹ میں زیر التوا کیس میں شامل ہونے کو نہیں کہا گیا، مجھے اب بتایا گیا ہے کہ اسد عمر نے جی نائن گروانڈ کے حوالے سے ہدایت دیں۔
ضرور پڑھیں :2 لاکھ 32 ہزار لوگوں کی سیکیورٹی صرف ایک شخص کے لیے مختص
ایڈوکیٹ فیصل چوہدری نے توہین عدالت کی کاروائی سے نام نکالنے کی استدعا کردی،فیصل چوہدری نے توہین عدالت کیس میں جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا،فیصل چوہدری نے کہا کہ بطور معاون عدالت میں پیش ہوا،عدالت کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا،جیمرز اور راستے بند ہونے کیوجہ سے عدالتی حکم پی ٹی آئی لیڈرشپ تک نہیں پہنچا سکا،اپنی استطاعت کے مطابق عدالتی حکم پر عملدرآمد کروانے کی پوری کوشش کی،عدالتی حکم کے باوجود حکومت نے لیڈرشپ سے ملاقات کے انتظامات نہیں کیے تھے۔
عالمی سطح پر مطلوب مجرم اور مشہورِ زمانہ دھوکے باز کو میدان میں اتارا گیا:عمران خان
سینئر صحافیوں کے وفد کی چیئرمین تحریک انصاف سے زمان پارک میں ملاقات ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف فرخ حبیب بھی موجود ،ملکی سیاسی صورتحال، تحریک انصاف کی سیاسی حکمت عملی، حقیقی آزادی مارچ سمیت اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا ۔عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک اپنے اثرات نمایاں کررہی ہے، قوم کی بیداری، شعور اور تحریک امپورٹڈ سرکار اور سہولتکاروں کے عزائم کی تکمیل کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ جبر، فسطائیت اور دستوری حقوق کی بدترین پامالی کے ذریعے قوم کو جھکانے کی کوششیں ناکام ثابت ہورہی ہیں،میرے قتل اور حقیقی آزادی مارچ کو خون میں نہلا کر رستہ صاف کرنے کی کوششیں اللہ کے فضل سے خاک میں ملیں، قوم کی حقیقی آزادی کی تحریک کو نقصان پہنچانے کیلئے ریاستی سطح پر جھوٹ اور بہتان تراشی کی مہم تیار کی گئی ہے، عالمی سطح پر مطلوب مجرم اور مشہورِ زمانہ دھوکے باز کو میدان میں اتارا گیا ہے۔
دھوکے باز کی تراشی گئی بےبنیاد اور من گھڑت کہانی پر جھوٹے پراپیگنڈے کا مینار کھڑا کرنے والے کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے، میزبان، چینل اور عالمی سطح پر مطلوب مجرم کیخلاف پاکستان ہی نہیں برطانیہ اور امارات میں بھی قانونی چارہ جوئی کریں گے، کرپشن، منی لانڈرنگ اور ملک کو بدعنوانی کی لعنت کا شکار کرنے والوں کو مسلط کرکے قوم کو انکی اطاعت پر مجبور کیا جارہا ہے،سازش و جبر کا ہر سطح پر مقابلہ کیا، آئندہ بھی پوری قوت سے سامنا کریں گے۔
قوم حقیقی آزادی کے قافلوں میں نکل رہی ہے، راولپنڈی میں تاریخ کا سب سے بڑا انسانی کا سمندر امڈ رہا ہے، پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے نظام پر مسلط بےمہار گروہ سے قوم کو آزاد کریں گے،عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے ذریعے ملک و قوم کو معاشی و سیاسی پستیوں سے نکالیں گے، آئین کے تابع ریاستی ادارے وقت کی نزاکت کا احساس، قوم کی خواہشات کی احترام کریں، فوری صاف شفاف انتخابات کا انعقاد تیزی سے مسلط ہوتی تباہی کے قدم روکنے کیلئے ناگزیر ہیں۔
حکومت آرمی ایکٹ میں تبدیلی لانے کی کوشش کررہی ہے:آزادی مارچ سے خطاب
آزادی مارچ سے عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے معیشت کا قتل ہوچکا، بنگلہ دیش اور بھارت ہم سے آگے نکل چکا، سیاسی استحکام شفاف الیکشن سے آئے گا،سیاسی استحکام سے معاشی استحکام آئے گا ، ہمیں پتہ تھا کہ الیکشن آسانی سے نہیں ہونگے کیوں کہ پی پی پی اور ن لیگ ڈرے ہوئے ہیں۔حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آرمی ایکٹ میں تبدیلی لائی جائے،یہ اپنے مفادات کے لئے اداروں کو نقصان پہنچارہے ہیں ،انہوں نے پنجاب پولیس کو تباہ کیا۔