کپتانی سے ہٹانے پر بابر اعظم کی پرفارمنس پر فرق پڑے گا؟ سلیم ملک نے بہترین مشورہ دے دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ایشیا کپ اور ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص پرفارمنس پر کپتان بابر اعظم نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے تمام فارمیٹس کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد بازگشت سنائی دے رہی ہے کہ بابر اعظم سے زبردستی استعفیٰ لیا گیا اسی بات پر 24 نیوز کے پروگرام ’’ورلڈ کپ ہنگامہ ‘‘ میں ایک کالر نے تشویش کا اظہار کیا اور پوچھا کہ کیا زبردستی کپتانی واپس لیئے جانے پر بابر اعظم کی پرفارمنس پر فرق پڑے گا؟
سابق سینئر کھلاڑی سلیم ملک نے جواب دیا کہ مجھے لگتا ہے کہ بابر اعظم کی پرفارمنس میں تو بہتری آ سکتی ہے لیکن ٹیم پرفارمنس مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے ، سلیم ملک نے دونوں چیزوں کی مثالیں بھی دیں اور کہا کہ ماضی میں بہت سے بہترین بلے بازوں نے جب کپتانی چھوڑی تو ان کی اپنی پرفارمنس بہترین ہو گئی اس لیے کہ کپتانی کی وجہ سے آپ پر پریشر ہوتا ہے کس کھلاڑی کو کہاں کھلانا ہے ، کونسے بولر کو کس جگہ پر استعمال کرنا ہے فیلڈنگ دیکھنی ہے ہر کھلاڑی کی پرفارمنس پر بھی توجہ دینی ہوتی ہے ، تو جب وہ ان تمام چیزوں سے آزاد ہو جاتا ہے تو اس کی پرفارمنس میں مزید نکھار آ جاتا ہے ، ٹنڈولکر اور ویرات کوہلی کی مثال آپ کے سامنے ہے ۔
بابر اعظم کو زبردستی کپتانی سے دستبردار کروانے سے کارکردگی متاثر ہوگی؟ کالر کے سوال پر سلیم ملک کا جواب#24NewsHD #LatestNews #Pakistan @SahirLodhi pic.twitter.com/ButrO3J7Mi
— 24 News HD (@24NewsHD) November 16, 2023
سلیم ملک نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ جب آپ کسی کو زبردستی کپتانی سے ہٹاتے ہو اور دوسرے کے سر تاج سجاتے ہو تو پھر ٹیم میں گروپ بندی بندتی ہے کپتانی سے ہٹانے کیلئے اور میرے دور میں ایسی بہت سے چیزیں ہوئیں اور میں اکثر ان باتوں کی نشاندہی بھی کر چکا ہوں اس لیے مجھے لگتا ہے کہ بابر آپ کے پاس بہت سولڈ پلیئر ہے اس نے ملک کیلئے بہت لمبا کھیلنا ہے ، اگر آپ نے اسے کپتانی سے ہٹانا ہی ہے تو بہتر ہے اس کے ساتھ مشورہ کریں اور اسی سے پوچھیں کہ یہ ذمہ داری کس کو سونپی جائے اس سے ٹیم میں گروپ بندی نہیں بنے گی ۔