ڈیفنس کار حادثہ،مدعی کے بیان کے بعد حادثے کانیا رُخ سامنے آگیا

Nov 16, 2023 | 15:41:PM
ڈیفنس کار حادثہ،مدعی کے بیان کے بعد حادثے کانیا رُخ سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عرفان ملک)ڈیفنس کار حادثے میں 6افراد کی ہلاکت کا مقدمہ، مدعی کے بیان کے بعد حادثے کانیا رُخ سامنے آگیا۔

پولیس نےمدعی کےبیان کےبعدقتل کی دفعات مقدمے میں شامل کر دیں،ڈی آئی جی کے مطابق مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات کو بھی شامل کیا جا رہا ہے ،مقدمہ میں قتل ،دہشت گردی کی دفعات مدعی کے بیان کے بعد شامل کی گئیں۔ مدعی کے بیان کے مطابق گاڑی کا ڈرائیور افنان شفقت متاثرہ گاڑی میں خواتین کا پیچھا کر رہا تھا ،افنان شفقت کو متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے روک کر ڈانٹا بھی تھا۔افنان نے ڈرائیور حسنین کے روکنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔ 

ملزم افنان شفقت کی بات کی جائے تو ملزم کی عمر 13 برس ہے جو کہ آٹھویں جماعت کا طالب علم  ہے ، شوق کی بات کی جائے تو جناب 110 کی سپیڈ پر گاڑی چلانے کا شوق رکھتے ہیں جو رپورٹ ہوئی لیکن عینی شاہدین کے مطابق 170 کی سپیڈ سے گاڑی چلا رہے تھے ، ایسا ہے میر ا پاکستان جہاں صاحب ثروت لوگوں کے عیاش اور ،تکبر میں گھرے اور لاپرواہ بچے سڑکوں پر  موت کے ہولی کھیلتے ہیں ،رات کے اس پہر جس وقت تقریبا ذمہ دار لوگ گہری نیند میں سو رہے ہوتے ہیں ایسے بگڑے بچے گاڑی میں فل میوزک کے ساتھ گاڑیاں بھی فل سپیڈ پر دوڑاتے ہیں اور راستے میں آنے والوں کو کیڑوں مکوڑوں کی طرح مسل کر نکل جاتے ہیں ۔

ہم بات کر رہے ہین ہفتے کی شب پیش آنے والے اس افسوسناک حادثے کی جس میں ایک 13 برس کے افنان نامی بچے کی لاپروہی سے 6 افراد اپنی جان سے گئے۔عینی شاہدین کے مطابق یہ 13برس کا بچہ کم سے کم 150 سے زائد کی سپیڈ پر گاڑی چلا رہا ہے تھااور اسی رفتار سے اس نے سامنے سے آنے والی گاڑی کو ہٹ کیا،یہ حادثے اس قدر خوفناک تھا کہ ایکسیڈنٹ کے بعد گاڑی قلابازیاں کھاتی ہوئی کم سے کم 40فٹ کی دوری تک گئی اور اس میں سوار 6 کے 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔یہ تمام افراد شاداب کالونی فیروز پور روڈ کے رہائشی تھے جو اپنے رشتے داروں سے ملنے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے لیکن گھر واپسی ان کا آخر ی سفر ثابت ہوئی ۔

حادثے کے بعد تھانہ ڈیفنس سی پولیس نے رفاقت علی کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے کم عمر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا،پولیس نے ان کے خلاف مقدمے میں 3دفعات شامل کی ہیں جن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 322، 279 اور 427 شامل ہیں۔تعزیرات پاکستان قانون کے سیکشن 279 کے مطابق اگر کوئی شخص غفلت سے گاڑی چلاتے ہوئے انسانی زندگی کو خطرے میں ڈالے یا کسی کو زخمی کرے اور نقصان پہنچائے تو اسے 3سال تک سزا دی جا سکتی ہے، ساتھ ہی سیکشن 322 قتل بہ سبب سے اور دیت سے متعلق ہے،تاہم ان کے خلاف مقدمے میں سیکشن 320 نہیں لگائی گئی جو غفلت سے گاڑی چلاتے ہوئے قتل خطا سے متعلق ہے جس کے سزا دیت کے علاوہ زیادہ سے زیادہ 10 سال تک قید ہو سکتی ہے،اس کم عمر ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کیا جس کے بعد اس کی ایک وڈیو بھی جس میں وہ کچھ اعترافات کر رہا ہے وہ بھی جاری کی گئی۔