(احمد منصور)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی ایپکس کمیٹی کا ساتواں اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا.
اجلاس میں SIFC کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں آرمی چیف، نگران کابینہ کے ارکان، نگران صوبائی وزراءِ اعلی اور متعلقہ اعلی حکومتی اہلکاروں کی شرکت،مختلف وزارتوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور متعین شدہ اہداف کے بروقت حصول میں سہولت کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی، کمیٹی نے SIFC کے تحت سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر پیش رفت کو انتہائی اطمینان بخش قرار دیا.
کمیٹی نے SIFC کے تحت ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کیلئے دوست ممالک سے روابط میں تیزی، سرکاری و نجی اداروں سے تعاون کے اقدامات کی تعریف کی،کمیٹی نے سرمایہ کار براداری کے ساتھ مختلف اقدامات کے حوالے سے مؤثر طریقے سے روابط بڑھانے کی بھی تعریف کی جس کی بدولت ملکی و غیر ملکی سطح پر منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت میں تیزی واقع ہوئی ہے.
کمیٹی نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے پالیسی اقدمات کا بھی جائزہ لیا،ان پالیسی اقدامات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے منافع کی منتقلی، ملک میں کاروباری تنازعات کے حل کے عمل، مواصلاتی بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کی بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی، EXIM بنک کو ترجیحی بنیادوں پر فعال بنانا شامل ہیں.
کمیٹی نے ملک میں تیل اور گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کرکے اس مسئلے کے پائیدار حل کیلئے جامع لائحہ عمل بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی،کمیٹی نے خسارے کے شکار سرکاری اداروں (SOEs) کی نجکاری کے عمل کا جائزہ لیا اور اس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا،کمیٹی نے نجکاری کے اس عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ،وزیرِ اعظم نے تمام متعلقہ اداروں و اہلکاروں کو ہدایت کی کہ SIFC کے تحت اقدامات پر بھرپور تعاون و محنت سے عمل کیا جائے تاکہ پاکستان نہ صرف قلیل و وسط مدتی ثمرات سے فائدہ اٹھا سکے بلکہ ملک کے وسیع تر مفاد میں طویل مدتی اقدامات کی راہ بھی ہموار ہو،آرمی چیف نے پاکستان کی پائیدار معاشی بحالی میں پاک فوج کے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے عزم کا یقین دلایا.
یہ بھی پڑھیں:نگراں وزیرِ اعظم و وزراء کے کتنے اثاثے؟ تفصیلات سامنے آ گئیں