طالبان دو ماہ میں لڑکیوں کو تعلیم کی اجازت دیدیں گے۔۔یونیسیف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(نیوز ایجنسی)یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر عمر عبدی نے کہا ہے کہ طالبان بہت جلد ملک بھر میں چھٹی جماعت سے میٹرک تک لڑکیوں کی تعلیم کے لئے اسکول کھولنے کا اعلان کردیں گے۔
عالمی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے برائے امدادِ اطفال ”یونیسیف“ کے ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر عمر عبدی نے گزشتہ ہفتے افغانستان کا دورہ کیا اور جنگ کے زخم خوردہ ملک کے بچوں کی صحت، تعلیم، خوراک اور مستقبل کے حوالے سے طالبان حکومت کے نمائندوں سے گفتگو کی۔اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں میڈیا سے بات چیت میں عمر عبدی نے بتایا کہ طالبان حکومت بچیوں کے ماڈل سیکنڈری اسکول کے قیام پر کام کر رہی ہے اور ایک سے دو ماہ کے اندر ان اسکولوں کو کھولنے کا اعلان کردے گی۔
یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ اس وقت ملک بھر میں بچیوں کے پرائمری اسکول کھولے ہیں اور 34 صوبوں میں سے 5 صوبوں (بلخ، جوزجان، سمنگان، قندوز اور اروزگان) میں پہلے ہی سے لڑکیوں کی ثانوی تعلیم بھی جاری ہے۔ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر عمر عبدی کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر تعلیم نے بتایا ہے کہ وہ ایک “فریم ورک” پر کام کر رہے ہیں جو تمام لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے گا تاہم اس پر ایک سے دو ماہ میں عمل درآمد ہونا ممکن ہوگا۔عمر عابدی نے بتایا کہ افغانستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 40 لاکھ لڑکیوں نے تعلیم جاری رکھی اور اسکولوں کی تعداد 6 ہزار سے بڑھ کر 18 ہزار ہو گئی تھی تاہم اب نئی صورت حال میں 26 لاکھ لڑکیوں سمیت 42 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ایک پیالہ سوپ کا تھا اور ہم تھے اور میری زندگی بدل گئی