اسرائیل کا امن کے نام پردھوکا،ڈھائی سو نہتے فلسطینیوں کا وحشیانہ قتل ،ویڈیو نے ہلاکر رکھ دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)غزہ پر مسلسل آگ اور بارود کی بارش،انبیاء کی پاک سرزمین لہولہو،صہیونی فورسز کی بمباری میں شہدا کی تعداد3ہزارسے تجاوز کرگئی،نو ہزار سے زائد زخمی، غزہ کے اسپتال شہدا اور زخمیوں سے بھر گئے، بمباری کےباعث 4 لاکھ فلسطینیوں نے غزہ چھوڑدیا۔ اسرائیلی فوج کا غزہ پربری، فضائی اوربحری تینوں راستوں سے جلد حملہ کرنے کا اعلان،امریکا نے ایف 15 طیارے بھی مشرق وسطیٰ پہنچا دیئے ۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے ڈھائی سو نہتے فلسطینیوں کو دھوکے سے قتل کرنے کے مناظر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، اسرائیل نے اپنی ہی دی گئی مہلت کےدوران نقل مکانی کرنے والوں پربارود برسا دیا،امریکی نشریاتی ادارے نے اسرائیل کے محفوظ راستے کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔اسرائیلی بربریت سے اسپتالوں کو بھی امان حاصل نہ ہو سکی، صیہونی فضائیہ نے غزہ کے عرب نیشنل اسپتال پر بھی حملہ کردیا، اسرائیلی حملے میں کئی ڈاکٹر شہید ہوگئے جبکہ رفح کراسنگ میں موجود اسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دے دی گئی۔
ضرور پڑھیں:مسلم ممالک کے سربراہان غزہ کے ملبے کا ڈھیر بننے کا انتظار نا کریں، سراج الحق
اسرائیل کی جانب سے اتوار کے روز حملوں میں حماس کمانڈر معیتازعید کو شہید کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ادھر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی میتیں رکھنے کیلئے اسپتالوں کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑنے لگی، شہدا کی میتوں کو آئس کریم ٹرکوں اور ریفریجریٹر گاڑیوں میں رکھا جانے لگا۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملوں میں ہلاک امریکیوں کی تعداد 30 ہوگئی ہے جبکہ 13 امریکی اب تک لاپتہ ہیں۔اسرائیلی فوج کے مطابق حماس نے 155 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، اس سے قبل یرغمالی اسرائیلیوں کی تعداد 126 بتائی گئی تھی۔
حماس اسرائیل تنازع روکنے کیلئے امریکا کی بھاگ دوڑ،امریکی صدر نےفلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے، جوبائیڈن نے کہا ہے کہ حماس فلسطینی عوام کے وقار اور حق خود ارادیت کی ترجمانی نہیں کرتا، امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم سے بھی گفتگو کی ،انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دینے کا مطالبہ،شہریوں کے تحفظ کی کوششوں کے لیے حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
ادھر غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا محاصرہ جاری جاری ہے، کھانے پینے کی اشیااور ایندھن کا شدید بحران ، اقوام متحدہ نے پانی کی بندش کو فلسطینیوں کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ قراردےدیا۔صاف پانی کی عدم دستیابی کے باعث فلسطینی گندا پانی پینے پر مجبور ،بیماریاں پھیلنے لگیں۔