سابق فٹبالر مسعود اوزیل فلسطین کی حمایت میں بول پڑے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) سابق جرمن فٹبالر مسعود اوزیل اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر ڈھائے جانے والے ناقابلِ فراموش مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے فلسطین کی حمایت میں بول پڑے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم اور غزہ کی حکمراں جماعت حماس نے 7 اکتوبر ہفتہ کے روز اسرائیل پر اچانک بڑے حملے کرکے اسرائیل سمیت پوری دُنیا کو حیران کردیا تھا جس کے بعد سے اسرائیل کے فلسطین پر گزشتہ تمام حملوں کی حدیں پار کرتے ہوئے بدترین خونی جنگ کا آغاز کردیا ہے۔ جہاں اس خونی تنازعے پر دنیا بھر سے معروف شخصیات اپنی اپنی رائے کا اظہار کرتی نظر آرہی ہیں وہیں مغربی دُنیا کے زیادہ تر فنکار اسرائیلی عوام کے لیے اپنے دُکھ کا اظہار کررہے ہیں۔
Praying for humanity. ???? Praying for peace. ???????????? Innocent people and especially innocent kids are losing their lives in the war - on both sides. It's so heartbreaking & sad. ???? PLEASE STOP THE WAR!!! ❌❌❌ pic.twitter.com/20RwkU83pz
— Mesut Özil (@M10) October 13, 2023
فلسطین کے لیے ہمیشہ آواز اٹھانے والے مسعود اوزیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’ انسانیت کیلئے دعاگو ہوں، فلسطین کیلئے دعاگو ہوں، اس جنگ کے سبب دونوں جانب معصوم لوگ اور خاص طور پر معصوم بچے اپنی جانیں کھو رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’ یہ دل کو چیر دینے والا اور افسوسناک معاملہ ہے، برائے مہربانی جنگ کو روکا جائے‘۔
مزید پڑھیں: 6 سالہ مسلمان بچے کا قتل، جمائما گولڈ اسمتھ کا شدید ردعمل
جرمن فٹ بالر نے اپنے اس بیان کے ساتھ ایک تصویر بھی لگائی جس میں وہ ترکی اور فلسطین کے جھنڈے کی تصویر والی شرٹ پہنے ہوئے ہیں، عقب میں مسجدِ اقصیٰ ہے اور اوزل کی جرسی پہنے ہوئے ایک بچہ ایک ہاتھ میں فٹ بال تھامے ہوئے ہے جبکہ دوسرے ہاتھ سے اسرائیلی فوجی کو ’ریڈ کارڈ‘ دکھا رہا ہے۔