پی ٹی آئی اے کے غائب ہونیوالے فضائی میزبانوں کا’فیورٹ‘ملک

Oct 16, 2024 | 09:56:AM
پی ٹی آئی اے کے غائب ہونیوالے فضائی میزبانوں کا’فیورٹ‘ملک
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے کینیڈا پی آئی اے کے عملے کا غائب ہونے کے لیے فیورٹ ملک بن گیا ہے۔اب پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا ایک اور کیبن کریو رکن کینیڈا میں لینڈنگ کے بعد ڈیوٹی کے دوران غائب ہوگیا۔غائب ہونے والے کیبین کریو کی شناخت محسن رضا کے نام سے ہوئی جو ٹورنٹو میں لاپتا ہوا ۔ محسن رضا کو 13 اکتوبر 2024 کو ٹورنٹو سے کراچی جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 784 پر سوار ہونا تھا، لیکن وہ ڈیوٹی پر نہیں پہنچا اور اپنے ہوٹل کے کمرے سے غائب ہو گیا ۔

ایک رپورٹ کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے لاپتا کیبن کریو کے رکن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے کیونکہ اسے ٹورنٹو سے پاکستان واپس آنا تھا۔ پی آئی اے کے عملے کا کینیڈا میں غائب ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ۔۔پی آئی اے حکام کے مطابق گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران عملے کے 10 ارکان کینیڈا کی فلائٹس پر جانے کے بعد واپس نہیں آئے۔ فروری کے آخر میں ایئر ہوسٹس مریم رضا اور اس سے قبل جنوری میں فائزہ مختار بھی کینیڈا سے اپنے مذکورہ فلائٹ سے پاکستان واپس نہیں آئی تھیں۔

ضرورپڑھیں:27 سال بعد بڑا عالمی اجلاس،8 ممالک کی اعلیٰ شخصیات اسلام آباد جمع،میزبان وزیراعظم تھوڑی دیر بعد افتتاحی خطاب کرینگے 

 گزشتہ سال پی آئی اے کے کیبن کریو کے کم از کم 7 ارکان فلائٹ ڈیوٹی کے دوران غائب ہو گئے تھے۔ مارچ 2024 میں پی آئی اے کے دو فضائی میزبان مبینہ طور پر کینیڈا میں ہی غائب ہو گئے تھے۔ پی آئی اے انتظامیہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کینیڈین حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کی متعدد کوششیں کر رہی ہے لیکن یہ بدستور اس مسئلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

پی آئی اے عملے کے غائب ہونیکی جہاں ایک وجہ بگڑتی معاشی صورتحال اور پی آئی اے کی آنے والے دنوں میں نجکاری ہے وہاں پی آئی اے حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ دراصل کینیڈا کے پناہ لینے سے متعلق لبرل قوانین ہیں جن کا فائدہ پی آئی اے کے عملے کی جانب سے اُٹھایا جا رہا ہے۔اب اِس طرح کے واقعات ملک کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں ۔اِس سے پہلے اعلی سرکاری عہدیداروں کی سیاسی پناہ لینے کی کہانیاں بھی منظر عام پر آئی ۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کے افسر حیدر علی نے دفتر خارجہ کے لیٹر پر اپنی فیملی کیلئے سیاسی پناہ لی تھی ۔