کراچی میں ایک بار پھر غیرقانونی ہائڈرنٹ قائم

Sep 16, 2022 | 10:38:AM

(ویب ڈیسک) کراچی میں ڈیفینس اور کلفٹن کے علاقوں کو پینے کے صاف پانی کی سپلائی کرنے والے واٹر بورڈ پر کورنگی چکرا گوٹھ میں ایک دفعہ پھر بڑا اور غیرقانونی ہائڈرنٹ قائم کیا گیا ہے۔ واٹر بورڈ سیل انچارج اعظم خان کی جانب سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے تاہم دوسرے شعبے نے غیرقانونی عمل کے متعلق خط جاری کر دیا ہے۔

غیرقانونی ہائڈرینٹ کی تعمیر کے لئے   واٹربورڈ کی 48 انچ  قطر کی مین لائن سے چھ چھ انچ کے دو کنکشن لیے گئے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق اسی مقام پر ہائڈرنٹ کے پرانے کنکشن بھی موجود ہیں جن کو 10 سال قبل بند کیا گیا تھا۔ ہائڈرنٹ پر تین نل کھولے گئے ہیں جن سے ہرروز دن رات پانچ سو ٹینکرز بھرے جاتے ہیں۔ 

واٹر بورڈ  ہائیڈرنٹ  کےانچارج اعظم خان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے  کہ کراچی میں واٹر بورڈ کے تحت صرف 6 سرکاری ہائیڈرنٹ کام کر رہے ہیں۔ شیرپاؤ ہائیڈرنٹ کا فاصلہ سپلائی کے علاقوں سے زیادہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر کنٹریکٹر کو چکرا گوٹھ میں ہائیڈرنٹ کھولنے اور دو کنکشن یہاں منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے البتہ شیر پاؤ ہائیڈرنٹ بھی اپنی جگہ پر کام کرتا رہے گا۔

مزید تفتیش پرانچارج واٹر ہائیڈرنٹ اعظم خان کا کہنا ہے کہ ہائیڈرنٹ سیل نے اس کی اجازت نہیں دی بلکہ یہ کام ادارے میں ’بالائی سطح‘ پر ہوا ہے۔

واٹر بورڈ کے ذرائع کے مطابق سرکاری ہائیڈرنٹ کو منتقل کرنے کا قانون نہیں ہے مگر کسی غیبی مدد کےذریعے ایسا کرنا ممکن ہے۔

 کاروائی کے سلسلے میں جاری کیے گئےخط میں ڈیفنس اور کلفٹن کے پانی سے محروم علاقوں کو سپلائی دینے کا بہانہ بنایا گیا ہے۔ خط کے مطابق اس ہائیڈرنٹ کی اجازت واٹر بورڈ کی کمیٹی اور انجینئرنگ اسٹاف نے اسٹیبلشمنٹ کی منظوری سے دی ہے۔

یاد رہے کہ دس سال قبل ڈیفنس کے علاقے میں پانی کی قلت کے باعث اسی مقام پر قائم واٹر ہائڈرنٹ کو بڑے اداروں کی مداخلت کے بعد بند کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ڈیفنس کے علاقوں میں پانی کی فراہمی جاری کی گئی تھی۔

مزیدخبریں