گومل یونیورسٹی: پروفیسرز اور اسٹاف کو یونیورسٹی میں قید کردیا گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
ڈیرہ اسماعیل خان(ساجد بلوچ سے) ڈیرہ اسماعیل خان پولیس نے گومل یونیورسٹی کے پروفیسرز اور اسٹاف کو یونیورسٹی سے باہر نکلنے سے زبردستی روک دیا۔پروفیسرز علی امین گنڈا پور کی طرف سے وی سی کو دھمکیاں دینے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے تھے۔
گومل یونیورسٹی تنازع شدت اختیار کرگیا،ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان نجم الحسن لیاقت نے گومل یونیورسٹی کے پروفیسرز اور اسٹاف کو یونیورسٹی کی حدود سے باہر نکلنے سے اس وقت روک دیا جب وہ نماز جمعہ کے بعد جی پی او چوک پہ سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنا چاہتے تھے،جنہوں نے گومل یونیورسٹی کے وی سی کو دھمکیاں دیں اور پولیس کی معاونت سے مشتبہ افراد کو یونیورسٹی کی حدود میں داخل کرکے پرتشد مظاہرے کرائے جس کے نتجہ میں یونیورسٹی کو غیرمعینہ مدت کے لئے بند کرنا پڑا۔
"My honor, family, and life are threatened by Mr. Ali Amin Gandapur"
— Akbar S. Babar PTI (@asbabar786) September 13, 2022
Vice Chancellor Gomal University, Dera Ismail Khan.
This can only happen in a dysfunctional state. pic.twitter.com/cQPpM4TNit
واضح رہے کہ چند روز قبل بلوائیوں سے وی سی کے خلاف جی پی او چوک پہ مظاہرے کروائے گئے۔ مظاہرین ڈیرہ اسماعیل خان سٹی جی پی او چوک پر احتجاج کرنے آنا چاہتے تھےمگر کے پی پولیس نے ان کو یونیورسٹی گیٹ بند کر کے روک دیا۔