نگران حکومت کا عوام پر ایک اور بوجھ، فی لیٹر پیٹرول پر مارجن میں بڑا اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) نگران حکومت نے عوام پر ایک اور اضافی بوجھ ڈال دیا، پیٹرول کے فی لیٹر پر مارجن میں 88 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ پیٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پیٹرول مارجن میں فی لیٹر 47 پیسے اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ان کا مارجن 6 روپے 47 پیسے ہو گیا ہے جبکہ پیٹرول پر ڈیلرز کے مارجن میں بھی فی لیٹر 41 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ان کا مارجن 7 روپے 41 پیسے ہو گیا ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کیلئے مارجن میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: نگران وزیرِ خزانہ شمشاد اختر نے خوشخبری سنا دی
ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی مزید بڑھے گی، گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے کچھ نہ کچھ اقدامات تو کئے جائیں گے، توانائی شعبے کے ذریعے ہی حکومت اخراجات کنٹرول کرنے کی کوشش کرے گی۔
خیال رہے کہ نگران حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 26 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہےجس سے پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 331 روپے 38 پیسے ہو گئی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 34 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، نگران حکومت نے 30 دن میں پیٹرول 58 اور ڈیزل 56 روپے مہنگا کر دیا۔