مس یونیورس مقابلہ، حکومت کا موقف آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) مس یونیورس میں پاکستانی خواتین کی شرکت پر نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے کسی کو ’مس یونیورس‘ مقابلۂ حُسن میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے نامزد نہیں کیا۔
مقابلۂ حسن ’مس یونیورس‘ میں پانچ پاکستانیوں کی شرکت کی خبریں سامنے آنے پر جہاں صارفین نے تنقید کا نشانہ بنایا وہیں سیاست سے وابستہ افراد نے بھی نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔
مقابلۂ حسن ’مس یونیورس‘کی خبریں سامنے آنے پر سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاتھا کہ ان خواتین کو پاکستان کی نمائندگی کی اجازت کس نے دی؟ کیا وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے یہ فیصلہ کیا، کابینہ نے یا کسی وزیر مشیر نے؟
مقابلہ حسن “مس یونیورس” میں پانچ پاکستانی دوشیزاؤں کو پاکستان کی نمائندگی کی اجازت کس نے دی؟ وزیراعظم کاکڑ @anwaar_kakar نے، یہ فیصلہ کابینہ کا ہے یا کسی وزیر مشیر کا؟ کیا حکومت پاکستان کی اجازت کے بغیر کوئی پاکستان کی نمائندگی کر سکتا ہے؟https://t.co/s2PKqBGVTL
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) September 13, 2023
اُن کا کہنا تھا کہ کیا حکومت پاکستان کی اجازت کے بغیر کوئی پاکستان کی نمائندگی کر سکتا ہے؟
سوشل میڈیا کی جانب سے تنقید بڑھنے پر نگراں وزیر اطلاعات میدان میں آگئے مرتضیٰ سولنگی کا سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حکومت اور ریاستِ پاکستان کی نمائندگی ریاست اور حکومت کے ادارے کرتے ہیں۔ ہماری حکومت نے کسی غیر ریاستی اور غیر حکومتی فرد یا ادارے کو ایسی کسی سرگرمی کے لیے نامزد کیا ہے اور نہ کوئی ایسا شخص، ادارہ، ریاست یا حکومت کی نمائندگی کر سکتا ہے۔
حکومتِ اور ریاستِ پاکستان کی نمائندگی ریاست اور حکومت کے ادارے کرتے ہیں۔ ہماری حکومت نے کسی غیر ریاستی اور غیر حکومتی فرد یا ادارے کو ایسی کسی سرگرمی کیلیے نامزد کیا ہے اور نہ کوئی ایسا شخص/ادارہ ریاست/حکومت کی نمائندگی کر سکتا ہے۔
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) September 13, 2023
ختم شد۔ https://t.co/rW5XGi2bV1
دوسری جانب ذرائع کے مطابق انٹیلی جینس بیورو نے وزیراعظم کو رپورٹ دی کہ فلپائن کا ایک شہری جو دبئی میں مقیم ہے، اُس کی کمپنی نے مقابلۂ حسن کے لیے پاکستان کی خواتین سے درخواستیں مانگیں تھیں۔
مزید پڑھیں: سائفر کیس :چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر دی
وزیر اعظم نے فارن آفس کو ہدایت کی ہے کہ وہ دبئی حکام سے رابطہ کریں کہ کوئی پرائیویٹ کمپنی مقابلۂ حسن کے لیے پاکستان کا نام کیسے استعمال کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ مہینے مس یونیورس کے مقابلے اس وقت متنازع ہوئے تھے جب مس یونیورس انڈونیشیا کی کئی امیدواروں نے پولیس سے شکایات کرتے ہوئے منتظمین پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی لڑکیاں مقابلہ حسن ’’مس یونیورس‘‘ کیلئے منتخب، مفتی تقی عثمانی برہم
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ’ایکس‘ پر اس وقت مس یونیورس پاکستان ٹرینڈ کررہا ہے۔سوشل میڈیا صارفین مختلف تبصرے کررہے ہیں ۔