نیب ترامیم کے خاتمہ کا فیصلہ افسسناک، صدارتی آرڈیننس کے وقت عمر عطا بندیال کہاں تھے، شہباز شریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
24نیوز: لندن میں صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے نیب ترامیم کے خاتمہ کے عدالتی فیصلہ کو فیصلہ افسسناک قرار دیتے ہوئے سابق چیف جسٹس سے سوال کیا کہ صدارتی آرڈیننس کے وقت عمر عطا بندیال کہاں تھے، شہباز شریف نے لندن میں نیوز کانفرنس کر کے ایک بار پھر تصدیق کی ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آ رہے ہیں۔
مسلم لیگ نون کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے لندن مین پاکستانی میڈیا کے ساتھ نیوز کانفرنس میں بتایا کہ سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض باضابطہ طور پر مسلم لیگ ن میں شامل ہوگئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ آج راجہ ریاض نے مسلم لیگ نون کے وائد میاں نواز شریف سے ملاقات کی اور ہم نے راجہ ریاض کو مسلم لیگ ن میں خوش آمدید کہا ہے۔
شہباز شریف نت کہا کہ راجہ ریاض کی ن لیگ میں شمولیت سے پارٹی کو تقویت ملے گی۔
شہباز شریف نے نیب ترامیم پر مشتمل قانون کو ختم کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیب ترمیم سے متلق سپریم کورٹ کا فیصلہ افسوسناک ہے، ایک ڈکیٹر کے قانون کو بحال کیا گیا ، تبدیل نہیں کیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ صدارتی آرڈینس کے وقت عطا عمر بندیال کہاں تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ چئیر مین پی ٹی آئی نے اپنے حواریوں کو این آور دینے کے لے نیب قانون تبدیل کیا۔ چئیرمین پی ٹی آئی نے دو مرتبہ آرڈینیس کے ذریعے قانون تبدیل کیا۔ بے بنیاد چھوٹے مقدمات میں نواز شریف کے خلاف فیصلے ہوئے۔
شہاز شریف نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان آرہے ہیں ، نواز شریف نے اپنے مقدمات میں نیب ترمیم کا سہارا نہیں لیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی ہے اور غریب آدمی کے لیے پریشانی ہے۔روپے کی قدر میں بہتری ہوئی ورنہ پیٹرولیم کی قیمتیں زیادہ بڑھتیں۔