(ویب ڈیسک) اہلیہ کو تحفے میں ملے کپڑے ڈکلیئر نہ کرنے پر برطانوی وزیراعظم سر کئیر سٹارمر کیخلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔
جنوبی ایشیا کے بالخصوص ترقی پذیر ممالک جن میں پاکستان کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے یہ سوچ بھی محال دکھائی دیتی ہے کہ ملک کے وزیراعظم کی اہلیہ کو تحفے میں ملنے والے کپڑے، عینک اور بوقت ضرورت رہائشی سہولیات فراہم کیے جانے والی معلومات ظاہر نہ کرنے پر وزیراعظم کو تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
لیکن اس صورتحال کا سامنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر جن کا تعلق لیبر پارٹی سے ہے جنہوں نے رواں سال جولائی میں ہونے والے عام انتخابات میں تاریخی فتح حاصل کی تھی جو اس حوالے سے بھی یادگار سمجھی جاتی ہے کہ کئیر سٹارمر کی فتح سے برطانیہ کا ایک پسندیدہ اور مقبول وزیراعظم قرار دیا گیا ہے لیکن ان کے اقتدار کو بھی 3 ماہ بھی مکمل ہونے کو نہیں آئے کہ انہیں اس مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وزیر اعلیٰ کا مستعفی ہونے کا اعلان
برطانوی میڈیا کے مطابق وحید علی جن کا تعلق برطانیہ میں مقبول شخصیات میں کیا جاتا ہے اور وہ لیبر پارٹی کو عطیات دینے کے حوالے سے بھی معروف ہیں انہوں نے وزیراعظم کئیر اسٹارمر کی اہلیہ کی شاپنگ کے پیسے ادا کیے اور کپڑوں میں جو تبدیلیاں کرائی تھیں ان کا بھی خرچ اٹھایا ۔
تاہم جولائی میں منتخب ہونے والے وزیراعظم کئیر سٹارمر نے اہلیہ کو ملنے والے ان تحائف کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں جو پارلیمانی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں اس لیے اب انہیں تحقیقات کا سامنا ہے دوسری طرف کنزرویٹو پارٹی کے ترجمان نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔