پیروں کے ناخنوں کی فنگس سے نجات کیسے حاصل کریں ؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پیروں کی انگلیوں میں فنگس ایک عام مرض ہے، اس مرض میں پیروں کی انگلیوں کے ناخنوں میں سفید ، بھورے یا زرد رنگ کا ایک بدنما دھبہ ابھر آتا ہے ، اس مرض میں ناخن کے موٹے ہونے اور ٹوٹ جانے کی شکایت ہوتی ہے، اس کے ساتھ ہی ناخن میں ںورم ، رنگت کا بدلنا اور انگلیوں میں درد بھی ہونے لگتا ہے۔
اگر پیروں کی صفائی کا خیال نہ رکھا جائے یا مدافعاتی نظام کمزور ہو ، یا پیروں کا زیادہ دیرتک پانی میں رہنا اور دوران خون کی خراب گردش اس کا سبب بن سکتی ہےلیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں اس مرض کے لیے بھی آپ کے کچن میں موجود اشیائے صرف آپ کی مدد کے لیے موجود ہیں۔
بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا میں قدرتی طور پر پیروں میں جذب شدہ نمی کو خشک کرنے اور پیروں کی بو دور کرنے کے ساتھ ساتھ فنگس کا علاج کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے،اس کے لیے بیکنگ سوڈا کو پانی میں ملا کر ایک پیسٹ بنا لیں اور اسے جسم کے متاثرہ حصے پر لگا دیں، اب اس پیسٹ کو دس منٹ تک لگا رہنے کے بعد دھولیں، اس کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ پانی سے بھری ہوئی بالٹی میں بیکنگ سوڈا کو ملائیں اور پیروں کو اس میں دس منٹ کے لیے ڈبو دیں۔
سرکہ
سرکہ کہ تیزابی خاصیت فنگس سے نجات اور جلد میں ہائیڈروجن کو متوازن کرتی ہے اور فنگس کو پھیلنے سے روکنے میں بھی مدد ملتی ہے،سرکہ اور پانی کو ہم وزن ملا لیں اور روزانہ آدھے گھنٹے کے لیے اس میں پیروں کو ڈبوئے رکھیں اور اس کے بعد پیروں کو اچھی طرح خشک کر لیں۔
ماوتھ واش
ماوتھ واش جس طرح منہ میں موجود جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے، اسی طرح یہ پیروں میں فنگس کے خاتمے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کی جراثیم کش خصوصیات نقصان دہ بیکٹریا اور فنگس کو دور کر دیتی ہے،سفید سرکہ اور ماوتھ واش کو ایک جتنی مقدار میں مکس کریں اورآدھے گھنٹے تک متاثرہ حصے کو اس میں ڈبو کر رکھ دیں، اس کے بعد آہستگی اور نرمی سے اسے رگڑیں، اس عمل کو روزانہ دو مرتبہ دہرایا جائے، جب تک کہ انفیکشن مکمل طوپر ختم نہ ہوجائے۔
لہسن
لہسن کے اندر بھی فنگس کو دور کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، لہسن کو پیس کر اس کا عرق نکال لیں اور اس سے نکلنے والے تیل کوسفید سرکے میں ملا لیں اب اس مکسچر کو متاثرہ حصے پر لگائیں اور بینڈیج سے کور کر لیں اور اسے چند گھنٹوں تک اسی طرح رہنے دیں،یہ عمل روزانہ رات کو اس وقت تک کرتے رہیں ، جب تک کہ فنگس مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے۔