(24نیوز) تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین اور ان کے ہم خیال ارکان اسمبلی نے سر گرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے مشاورتی اجلاس 21اپریل کو طلب کر لیا گیا جس میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس افطار ڈنر کے موقع پر ہوگا جس میں مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کے بعد آئندہ کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی کے اندر رہ کر دباﺅ بڑھانے سمیت دیگر تجاویز پر غور کیا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ ارکان کی جانب سے استعفوں کے آپشن پر بھی تبادلہ خیال ہوگا ۔ذرائع کے مطابق حکومتی حکمت عملی میں تبدیلی نہ آئی تو استعفے دے کر حکومت کو مجبور کیا جائے گا۔
قبل ازیں جہانگیر ترین کے گھر ایک مرتبہ پھر بڑی بیٹھک ہوئی جس میں 30 سے زائد ارکان اسمبلی نے شرکت کی جن کے نام بھی منظر عام پر آگئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں آئندہ کی حکمتِ عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا، تحریکِ انصاف کے ارکان نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی پیشکش بھی کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ارکان نے رائے دی کہ نا انصافیاں جاری رہیں تو استعفے کا ا?پشن موجود ہے، تاہم فوری استعفوں کے ا?پشن کو مسترد کر دیا گیا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اجلاس میں انصاف کے حصول کی جدوجہد جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اجلاس میں حکومت سے ناراض ارکانِ اسمبلی سے بھی رابطوں کا فیصلہ کیا گیا۔
بعد ازاں جہانگیر ترین نے تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی خرم اعجاز چٹھہ سے انکی رہائشگاہ پر جا کر ان کے چچا اور رکن پنجاب اسمبلی عمر آفتاب ڈھلوں کے ماموں کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال ، وزیر اعلی کے مشیر فیصل جبوانہ، ارراکین اسمبلی طاہر رندھاوا اورزوار وڑائچ سمیت دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔
یہ بھی پڑھیں۔جہانگیر ترین اورعلی ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع