برطرفی کا حکم نہیں مانتا ۔۔گورنر پنجاب ڈٹ گئے ۔وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب بھی ملتوی کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
( 24 نیوز)عہدے سے برطرف کئے جانے کے بعد گورنر پنجاب ڈٹ گئے، انہوں نے کہا جب تک صدرنوٹیفائی نہیں کرتےمیں عہدے پر کام کرتا رہوں گا، وزیراعظم کے پاس گورنر کو ہٹانے کا صوابدیدی اختیار نہیں ۔گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی تقریب حلف برداری بھی ملتوی کردی ۔ اتوار کو یہاں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ سازش کے تحت اقتدار پر قبضہ کیا گیا۔حمزہ شہباز کا انتخاب متنازع ہے۔ سیکرٹری اسمبلی کی رپورٹ پر حلف برداری کو موخر کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور اسپیکر اسمبلی سے کل کے واقعے کی رپورٹ پر رائے مانگی ہے۔
عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز اپنی منجی تھلے ڈانگ پھیرے، غنڈوں کو بلا کرغنڈہ گردی کی گئی، ڈپٹی اسپیکر ایک لوٹے ثابت ہوئے ہیں، غیر آئینی کام کو آئینی قرار نہیں دے سکتا، رپورٹ پر رائے آنے تک حلف نہیں لے سکتا، انہوں نے کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق وزیراعلیٰ کا اتنخاب صاف شفاف ہونا تھا، وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق جو کچھ ہوا وہ قوم نے دیکھا، کل جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے، گزشتہ روز ارکان پنجاب اسمبلی پر تشدد کیا گیا، آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، پنجاب اسمبلی کے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کن لوگوں کو اقتدار دیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہا کہ لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، مارپیٹ کے ذریعے الیکشن نہیں ہونا چاہیے، جس کے پاس اکثریت ہوتی ہے وہ تحمل سے کام لیتا ہے، میں نے آئین و قانون کی پاسداری کا حلف لیا ہے، وزیراعلیٰ کا الیکشن لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات کےمطابق نہیں کرایا گیا، ارکان پارلیمنٹ کے اوپر کل دھاوا بولا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئینی عہدے پر بیٹھا ہوں کوئی غیر آئینی کام نہیں کروں گا، حمزہ شہباز اپنے گھر کی خبر لیں، ان کا الیکشن گھر سے متنازع بنایا گیا، سازش کے تحت ان کو اقتدار پر مسلط کروایا جارہا ہے، ان لوگوں نے 4 سال عمران خان سے این آر او مانگا، ان کی پریشانی صرف اقتدار کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔گورنرپنجاب کو عہدے سےہٹا دیا گیا