(24 نیوز) وفاقی کابینہ نے الیکشن بجٹ کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ہم ضمنی سپلیمنٹری گرانٹ کی سمری آج کابینہ اجلاس کوبھجوادیتے ہیں۔
اس سے قبل اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فنڈز کے لیے آج ہی سمری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی اور وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد آج ہی معاملہ قومی اسمبلی میں لے جایا جائےگا۔
دوسری جانب اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے تین آپشن ہیں،سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اسے دیگر اخرجات میں شامل کیا جائے ،آئین کے آرٹیکل 84 کے مطابق یہ ضمنی گرانٹ ہوگی ،قومی اسمبلی سے اس ضمنی گرانٹ کی منظوری 30 جون تک لینا ضروری ہوگا ۔
انہوں نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ اس کو وفاقی کابینہ سے منظور کرائے گا،قومی اسمبلی سے اگر اس کی منظوری نہ لی گئی تو خزانے کو نقصان ہوگا ،سپریم کورٹ کے فیصلے پر اداروں نے عمل درآمد یقینی بنانا ہے،وفاقی کابینہ بھی اس فنڈز کو منظور کرے گی،قومی اسمبلی کا استحقاق ہے کہ وہ ان فنڈز کو منظور کرے یا نہ کرے۔
ضرور پڑھیں :الیکشن کمیشن کو پیسے دینے کا معاملہ دوبارہ قومی اسمبلی بھیجنے کا فیصلہ
وفاقی وزیر سید نوید قمر نے کہا ہے کہ اداروں کو ڈرایا جاتا ہے کہ توہین عدالت لگ جائے گا،پارلیمنٹ بھی توہین کی کارروائی شروع کرسکتی ہے،پارلیمنٹ کی توہین پر ہم بھی جیل بھیج سکتے ہیں،وزیر قانون اور اٹارنی جنرل سے اختلاف کرتا ہوں ،بجٹ کی منظوری قومی اسمبلی کا اختیار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کہ رہی ہے کہ بجٹ مختص کرنے کا اختیار ہمیں دیا جائے،قومی اسمبلی کا یہ اختیار کسی ادارے کو نہیں دے سکتے،قومی اسمبلی اپنے اختیارات کا تحفظ نہیں کرے گی تو کیا فوج آکر کرے گی۔