(احمد رضا)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے کوچنگ پر بیان دیتے ہوئےکہا کہ "پاکستان کوچز کیلئے یہی اچھا ہے کہ وہ یہ ذمہ داری قبول نہ کریں ۔"
تفصیلات کے مطاب 48 سالہ سابق کپتان مصباح الحق نے پاکستانی کوچز کو قومی ذمہ داری قبول نہ کریں، اینکر نے حیرانی سے اس کی وضاحت طلب کی تو مصباح الحق نے"گھر کی مرغی دال برابر" کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ" اپنے ہی لوگ تنقید کا نشانہ بنانے لگتے ہیں، نہیں چلنے دیتے".
انہوں نےاپنے کام کا تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ "وہ بہت سارے غیر ملکی کوچز کے ساتھ کام کر چکے ہیں، کوچ کوئی بھی ہو جسے پاکستان کی کرکٹ میں بہتری لانے کا جذبہ اور شوق ہو، فُل ٹائم محنت کرے تو وہ بڑی تبدیلی لا سکتا ہے".
مصباح الحق نے اپنے بیان میں طنز کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کی موجودہ منیجمنٹ کمیٹی مکی آرتھر کو جزو وقتی کوچ یا ڈائریکٹر کرکٹ کی ذمہ داری سونپنا چاہتا ہے۔
بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق بھی مصباح الحق نے کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ " کپتانی پر دباؤ تو باہر بیٹھے لوگ ہی ڈالتے ہیں، حالانکہ بابر اعظم نے تنقید کرنے والوں کو اپنے بلے سے خاموش کرایا یعنی اپنی پرفارمنس سے دکھایا ہے کہ وہ کپتانی کو بوجھ نہیں سمجھتے، انہوں نے مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ" بابر اعظم پر چار سال انویسٹ کیا گیا اب جا کے ان کی انفرادی پرفارمنس کے ساتھ ساتھ قائدانہ صلاحیتوں میں نکھار آیا ہے تو انہیں تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے.