تائیوان کے قریب چین کی جنگی مشقیں شروع
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) چین کے بحری جنگی جہازوں اور لڑاکا طیاروں نے تائیوان کے قریب سمندر میں جنگی مشقوں میں حصہ لیا ۔
تفصیلات کے مطابق تائیوان نے سمندر ی جنگی مشقوں کو اشتعال انگیزی اور داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ دوسری جانب پیپلز لبریشن آرمی کی مشرقی کمان کی طرف سے جاری شدہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگی مشقوں میں حصہ لینے کے لیے آبدوز شکن جنگی ہوائی جہازوں اور فائٹر طیاروں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مہاراجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ ایک بار پھر توڑ دیا گیا
بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگی مشقیں آبنائے تائیوان میں پیداشدہ حالیہ سکیورٹی صورت حال کے تناظر میں شروع کی گئی ہیں۔ تاہم تائیوانی وزارتِ دفاع نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بالاخاتون کی سالگرہ ۔۔ کتنے برس کی ہوگئیں؟ جانیے
دوسری جانب گلوبل ٹائمز کے ایڈیٹر ہوشی جن نے کہا ہے کہ امریکا تائیوان میں تعینات اپنے 30ہزارفوجی واپس بلائے ۔ نہ بلانے پر چینی فوج جنگ شروع کرے، گلوبل ٹائمز کے ایڈیٹر ہو شی جن نے ٹویٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ اگر یہ درست ہے کہ امریکا نے تائیوان میں 30 ہزار فوجی تعینات کررکھے ہیں تو چین کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور چینی فوج کو چاہیے کو وہ فوری جنگ شروع کرکے ان امریکی فوجیوں کا خاتمہ کردے یا انہیں واپس دھکیل دے ۔
ٹویٹ میں امریکی سینٹر جان کارنائن کی ٹویٹ کا ریفرنس دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت جنوبی کوریا میں 28 ہزار جرمنی یں 35 ہزار چارسو 86 جاپان میں 50 ہزارتائیوان میں 30ہزار افریقا میں 7 ہزار اور افغانستان میں 2500 امریکی فوجی تعینات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکاکاافغانستان کے بعد تائیوان سے بھی فوج واپس بلانے کا مطالبہ
Someone said that @JohnCornyn mistook that number by using the number of previous US troops stationed on Taiwan island before China and the US set up diplomatic relations. I think the senator is not confused, and he wants to test our response. My answer to him is war. https://t.co/OTSt82O6Ng
— Hu Xijin 胡锡进 (@HuXijin_GT) August 17, 2021