سری نگر۔۔بھارتی فو رسز کا عزاداروں پر وحشیانہ تشدد۔۔درجنوں گرفتا ر ۔۔سینکڑوں زخمی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ما نیٹر نگ ڈیسک)مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے بدترین ریاستی تشدد کا مظاہرہ کرتے ہوئے محرم الحرام کا جلوس نہ نکلنے دیا اور عزاداران پر بھیانک تشدد کیا جس کے باعث سینکڑوں زخمی اور درجنوں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی قابض افواج نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کو بھی نہیں بخشا اوران پر لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ تشدد کیا تاکہ وہ دنیا کو بھارت کا مکروہ چہرہ نہ دکھا سکیں۔بھارت کی قابض فورسز کی جانب سے ڈھائے جانے والے ریاستی مظالم پر نہ صرف کشمیری رہنماؤں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے بلکہ مقبوضہ وادی چنار کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں حکومتی اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں ںے اپنے پیغام میں بھارتی میڈیا کے مکروہ چہرے سے خوشنما نقاب بھی اتار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آٹھویں محرم الحرام کو جب عزاداران نے گورو بازار، سری نگر کے علاقے میں روایتی جلوس نکالنے کی کوشش کی تو بھارت کی قابض فورسز ان پر بہیمانہ طریقے سے ٹوٹ پڑی اور ریاستی تشدد شروع کردیا۔ریاستی تشدد کے باعث درجنوں عزاداران بری طرح زخمی ہو گئے جب کہ قابض افواج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 60 افراد کو گرفتار کرلیا۔عزاداران نے اس موقع پرکشمیر کی آزادی سے متعلق بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے و مطالبات بھی درج تھے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فورسز نے عزاداران پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ان پر بدترین لاٹھی چارج بھی کیا۔ اس موقع پر موجود ذرائع ابلاغ کے نمائندگان نے جب بھارتی فورسز کے ظلم و ستم کی کوریج کرنے کی کوشش کی تو وہ بھی نشانے پر آگئے اور پولیس نے ان پر بھی براہ راست تشدد شروع کردیا۔بھارتی فورسز کی جانب سے صحافیوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، ان کے کیمرے توڑے گئے اور انہیں فرائض کی بجا آوری سے روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:ملا عبدالغنی برادر نئے افغان صدر بننے کے لیے تیار؟ ۔۔20 سا ل بعدقطر سے قندھار پہنچ گئے