(24نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن کے بعدنیٹو نے بھی افغانستان کی صورتحال کا ملبہ افغان فورسز پر ڈال دیا۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان فورسز اپنے ملک کا دفاع کرنے میں ناکام رہی، چندہفتے میں ہی افغانستان کا سیاسی اورفوجی نظام زمین بوس ہوگیا۔
نیٹو سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری صورتحال تشویشناک ہے۔ افغانستان پر طالبان کے قبضے کو تسلیم نہیں کیاجائے گا۔ افغانستان میں جاری صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ نیٹو مشن افغانستان میں افغان عوام کوتنہا نہیں چھوڑے گا۔ نیٹو افغان حکومت اورسیکیورٹی فورسز کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہاافغان قیادت طالبان کے سامنے کھڑی ہونے میں ناکام رہی۔ افغانستان میں سیاسی اور فوجی ڈھانچہ جتنی تیزی سے ختم ہوا اس کی توقع نہیں تھی۔انہوں نے کہادنیا پرامن افغانستان دیکھناچاہتی ہے،دنیا ہمیشہ مستحکم اور پرامن افغانستان کیلئے مدد کرے گی۔نیٹو سیکریٹری نے نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، طالبان افغانستان کودہشت گردوں کامرکزنہ بننے دیں۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹوکاافغانستان میں ہمیشہ رکنے کاارادہ کبھی نہیں تھا، ہمیں خدشہ تھاطالبان دوبارہ کنٹرول حاصل کریں گے لیکن طالبان کا اتنی جلدی کابل پر قبضہ حیرت انگیز ہے، نئی قیادت یقینی بنائے کہ افغانستان میں دہشتگرد دوبارہ اکٹھے نا ہوں، انہوں نے افغانستان سے انخلا کیلئے نیٹو ممالک کا مزید طیارے بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ طالبان افغانستان چھوڑنے کے خواہشمند افراد کی مدد کریں، افغانستان میں پھنسے غیرملکیوں کی واپسی ہماری پہلی ترجیح ہے،غیرملکیوں کو افغانستان سے نکالنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ سیکریٹری جنرل نے مزید کہا ہے کہ طالبان کوسمجھنا چاہیے ان کا اقتدار پرقبضہ عالمی قوتوں کو ناقابل قبول ہوگا۔ طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں سے گریز کریں۔
یہ بھی پڑھیں۔عائزہ خان کی شوہر کیساتھ نئی ویڈیو مداحوں کو بھاگئی