انتخابی عمل میں ٹیکنالوجی کا استعمال ۔سٹیک ہولڈرز ، ووٹرز اور عوام کا اعتماد ضروری ۔چیف الیکشن کمشنر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہاہے کہ انتخابی عمل میں ٹیکنالوجی کا استعمال ہونا چاہئے ، معاملے پر سٹیک ہولڈرز ، ووٹرز اور عوام کا اعتماد ہونا ضروری ہے ۔
جاری اعلامیہ کے مطابق منگل کو الیکشن کمیشن میں گورنمنٹ کی تجویز پر منسٹری آف سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف سے تیارکردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر الیکشن کمیشن کوبریفنگ دی گئی۔ اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کی۔ ارکان الیکشن کمیشن ، وفاقی وزیر سید شبلی فراز وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،سیکریٹری الیکشن کمیشن بھی بریفنگ کے دوران الیکشن کمیشن کی میٹنگ میں موجود تھے۔ الیکشن کمیشن و مذکورہ وزارتوں کے افسران کے علاوہ آئی ٹی کے ٹیکنکل ماہرین نے بھی میٹنگ میں شرکت کی ۔
وفاقی وزیر نے سب سے پہلے الیکشن کمیشن کا شکریہ ادا کیااور بریفنگ کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو بناتے ہوئے منسٹری نے کوشش کی ہے کہ یہ مشین نقائص سے پاک ،ستعمال کرنے کے لئے آسان اور انتخابی عمل میں شفافیت کا باعث بنے انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کو بریفنگ کے لئے تیار کی گئی ہے جس میں تبدیلی اور ٹیسٹنگ وغیر ہ کی جا سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کو بریفنگ دیتے ہوئے مشین کے مختلف فنکشنز، ہارڈ ویئر اور سافٹ وئیر کے متعلق بتایا گیا جس پر چیف الیکشن کمشنر ، ممبران الیکشن کمیشن اور دیگر افسروں نے مختلف سوالات اور خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ قوانین میں بھی ضروری تبدیلیاں کرنا ہونگی۔
مختلف سوالوں کے دوران منسٹری آف سائنس و ٹیکنالوجی کی ٹیم نے بتایا کہ ہم الیکشن کمیشن کی سفارشات اور خدشات کی روشنی میں اسکو بہتر کریں گے اور مناسب وقت پر دوبارہ الیکشن کمیشن کو بریف کریں گے۔ بریفنگ کے اختتام پر الیکشن کمیشن نے ایک ٹیکنکل ایوالیویشن کمیٹی (technical evaluation committee) تشکیل دی جو ا س مشین کا ہرپہلو سے جائزہ لے کر اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کرے گی۔اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے ٹیکنکل کنسلٹینٹ کی خدمات لینے کی بھی منظوری دی ہے جو الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، سمندر پار پاکستانیوں کی ووٹنگ ، ڈیٹا سینٹر، انتخابی فہرستوں کی تیاری وغیرہ کے پروجیکٹ سے متعلق الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ اس بریفنگ میں صرف مشین کو متعارف کروانا شامل ہے جبکہ اس سے منسلک مزید عوامل جیسے قانونی ، انتظامی ، لاجیسٹک ، سٹوریج ، تکنیکی سپورٹ ، ٹریننگ اور افرادی قوت سے متعلق تمام پہلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید کام کرنے اور غور وخوص کرنے کی ضرورت ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے اختتام پر کہا کہ الیکشن کمیشن اصولی طور پر ٹیکنالوجی کے استعمال کے حق میں ہے لیکن تمام پہلوں کا جائزہ لینا ضروری ہے تاکہ جو ٹیکنالوجی استعمال کی جائے وہ زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئےہو۔ اور تمام سٹیک ہولڈرز اور ووٹرز کا اس پر اعتماد ہو۔
یہ بھی پڑھیں۔