(ویب ڈیسک) وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے اپنے بیان سے یوٹرن لے لیا،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی جان کو خطرہ ہے اور حکومت کوشش کر رہی ہے کہ شہباز گل کا جوڈیشل ریماند کینسل ہوجائے اور انہیں دوبارہ اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیا جائے، بہت صفائی سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پی ٹی آئی رہنما کی جان خطرے میں ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے اپنے بیان سے یوٹرن لیتے ہوئے ٹوئٹر پیغام میں کہا میں بہت صفائی سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کی تحویل میں شدید تشدد کا نشان بنایا گیا ہے۔ ابھی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کا جوڈیشل ریمانڈ کینسل ہو اور وہ دوبارہ اسلام آباد پولیس کی تحویل میں دیا جائے۔
ہاشم ڈوگر نے کہا بدھ کے روز شہباز گل کے جوڈیشل ریمانڈ کے خلاف ہئیرنگ ہے۔ اگر ریمانڈ ختم کر کے ان کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا تو خدشہ ہے کہ پھر ان سے برا سلوک ہوگا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ایک مہینہ گزر گیا پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت میں آئے ہوئے مگر کسی ایک بھی شخص نے 25 مئی کو قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف ایف آئی آر پورے پنجاب میں نہیں کروائی۔ اگر کل 2 بجے تک کارروائی نہ ہوئی تو میں ذاتی طور پہ پوچھوں گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے شہباز گل پر تشدد سے متعلق عمران خان کے بیان کی نفی کردی تھی، ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ شہباز گل بالکل ٹھیک ہے انہیں برہنہ کرکے تشدد کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ کہا کہ شہباز گل فیڈرل کا کیس ہے ،اڈیالہ جیل انتظامیہ صرف انکی کسٹوڈین ہے، شہباز گل سے کافی سارے لوگوں کی ملاقات ہوئی ہے، کسی بھی جیل میں کسی بھی قیدی پر تشدد ہوگا اسکی باقائدہ انکوائری ہوگی۔ان کا کہناتھا کہ عمران خان سے خود ملوں گا انہیں شہباز گل کی صحت بارے آگاہ کروں گا، ان کا کہناتھا کہ شہباز گل کے بیان کی حمایت نہیں کرتا ۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کیس میں بڑی پیشرفت ،عدالت کا بڑا فیصلہ آ گیا
وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے مزید کہا کہ شہباز گل سے ملاقات ہوئی ہے وہ بلکل ٹھیک ہیں ان کو برہنہ کرکے تشدد کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،شہباز گل سمیت کسی قیدی کو کوئی انگلی نہیں لگا سکتا، 25 مئی کے دن جنہوں نے قانون توڑا ہے اور اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے انکے خلاف کاروائی ہوگی۔