(24نیوز) تیس سال تک پاکستانی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والی معروف اداکارہ شبنم آج اپنی 76 ویں سالگرہ منا رہی ہیں، ان کی جاندار اداکاری اور مکالموں کی ادائیگی کا منفرد انداز شائقین کے دلوں پر آج بھی نقش ہے۔
ایک دنیا کو اپنے فن کا دیوانہ بنانے والی ماضی کی معروف اداکارہ شبنم کا اصل نام جھرنا باسک ہے، بنگلہ دیش کی اس خوبرو اداکارہ نے 1958 میں بنگالی فلم "راجدھا نیربوکے "سے فلمی سفر کا آغاز کیا۔ اسی فلم کی شوٹنگ کے دوران اپنے وقت کے معروف موسیقار روبن گھوش سے ان کی ملاقات ہوئی اور پھر یہ ملاقات زندگی بھر کا ساتھ بن گئی۔
شبنم کی پہلی اردو فلم 1962ء میں چندا تھی جبکہ ان کی یاد گار فلموں میں آئینہ ، بندش ، شمع اور پروانہ ، درشن ، عندلیب ، شامل ہیں۔ اداکار محمد علی، شاہد، وحید مراد اور ندیم کے ساتھ شبنم کی جوڑی فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی تھی۔ شبنم کی 160 فلموں میں 152 اردو، 14 بنگالی اور 4 پنجابی فلمیں شامل ہیں۔
اداکارہ شبنم کی جوڑی سب سے زیادہ اداکار ندیم کے ساتھ پسند کی گئی اسی لئے ان کی بطور ہیروئن سب سے زیادہ فلمیں بھی اداکار ندیم کے ساتھ ہی ہیں۔ ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں انہیں 2002 ء میں حکومت پاکستان نے مدعو کیا اور ان کے اعزاز میں لاہور کے گورنر ہائوس میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا جس میں اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی تھی۔ ان کی پاکستان میں آخری ریلیز ہونے والی فلم اولاد کی قسم تھی جس میں ایک بار پھر وہ اداکار ندیم کے ساتھ اولڈ کردار میں تھیں، فلم میں ارم طاہر نے ان کی بیٹی کا کردار ادا کیا تھا۔
اداکارہ شبنم کی بہترین اداکاری کا اعتراف اس طرح کیا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں نیشنل ایوارڈ کے بعد سب سے قابل قدر سمجھا جانے والا نگار ایوارڈ انہیں 13 مرتبہ دیا گیا تھا۔