(24 نیوز) ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار ہونے کے بعد مملکت کے پہلے سفارتی دورے پر ریاض پہنچ گئے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک روزہ دورے پر ریاض پہنچ گئے جہاں ایئرپورٹ پر سعودی نائب وزیر خارجہ نے ان کا استقبال کیا۔ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر اللہیان کو سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان نے خیر مقدم کیا۔ایران سعودی وزرائے خارجہ کی وفد کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ دونوں وزراء کے درمیان اختلافات کے خاتمے سمیت دو طرفہ تعاون کو بڑھانے، مشرق وسطیٰ کی ترقی اور عوام کی خوشحالی، دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ججز پربڑی پابندی عائد
سعودی دارالحکومت ریاض میں سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ نے پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چین کی ثالثی کے بعد ایران سعودی تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوا ہے، جس کا مقصد خطے میں امن اور سلامتی کا فروغ اولین ترجیح ہے تاکہ خطے کے ممالک ترقی کر سکیں اور عوام خوشحال ہوں۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کا خواہاں ہے اور سفارتی تعلقات کی بحالی کے ساتھ ہی ایران سعودی عرب دیگر سمجھوتوں پر بھی عملدرآمد کریں گے۔انہوں نے ایران کی جانب سے عالمی ایکسپو 2030 کے لئے سعودی عرب کی حمایت کرنے پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر اللہیان کا کہنا تھا کہ اختلافات کا خاتمہ ہی خطے میں امن کا نکتہ آغاز ہے اور ہم سعودی عرب کے ساتھ ملکر کام کرنے کے خواہاں ہیں تاکہ مشرق وسطیٰ کے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ بہتر انداز میں آگے بڑھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: نگران وزیر خارجہ کون؟ کتنی زبانوں پر مہارت حاصل؟ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
واضح رہے کہ ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار ہونے کے بعد سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جون میں تہران کا پہلا سرکاری دورہ کیا تھا جس دوران سعودی وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی تھی، 6 جون کو ایران نے سعودی عرب میں سات سال بعد اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا تھا۔
خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت سفارتی تنازع ختم کرنے اور تعلقات کی بحالی پر اتفاق ہوا تھا، سال 2016 میں مظاہرین کی جانب سے تہران میں واقع سعودی سفارتخانے پر حملے کے نتیجے میں سعودی عرب نے ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے تھے۔