مونس الٰہی کی اہلیہ کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے مونس الٰہی کی اہلیہ تحریم الٰہی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں مونس الٰہی کی اہلیہ تحریم الٰہی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس راحیل کامران شیخ نے تحریم الٰہی کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ امجد پرویز پیش ہوئے،وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ پیش ہوئے، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے وفاق کی جانب سے جواب جمع کروایا ۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ ایف آئی اے کے کہنے پر لسٹ میں نام ڈالا گیا ہے، درخواست گزار وکیل نے لسٹ میں نام ڈالنے کے حوالے سے ترمیم شدہ رولز کی کاپی پیش کی، ایڈووکیٹ امجد پرویز نے کہاکہ درخواست گزار کا نام ان رولز کے تحت لسٹ میں نہیں ڈالا جا سکتا ہے، اگر نام ای سی ایل میں ڈال بھی دیں تو 90 دن سے زیادہ نہیں رکھ سکتے، عدالت تحریم الٰہی کا نام لسٹ سے خارج کرنے کا آرڈر جاری کرے۔
عدالت نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے ججمنٹ اچھی دی ہے ، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان نے دوبارہ کبھی آیان علی نہیں دیکھی،امجد پرویز ایڈووکیٹ نے شہباز شریف ای سی ایل کیس کا بھی حوالہ دیا۔
ایڈووکیٹ امجد پرویز نے کہاکہ تحریم الٰہی کے پاس کوئی گورنمنٹ کا عہدہ نہیں ہے اور نہ ہی کسی کیس میں مطلوب ہیں ، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ ان پر اینٹی کرپشن میں ایف آئی آر نمبر 2/23 اور ایف آئی اے میں ایف آئی آر نمبر 1/23 ہے، ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں بھی موجود ہے جو پانچ سال تک رہ سکتا ہے، درخواست گزار نے نام کو ای سی ایل میں نام شامل کرنے کو چیلنج نہیں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاکر جنت مرزا کی تھانے طلبی، پولیس افسر کیساتھ پریس کانفرنس، اہم پیغام جاری کردیا
ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے لسٹ میں نام ڈالنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالے بھی دیئے، ایف آئی آرز کالعدم قرار دینے کا کیس کورٹ میں چل رہا ہے، فاضل جج نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ چیلنج کی ہے ؟ وکیل مدعی نے جواب دیا کہ یہ تو انہوں نے ابھی بتایا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کے رولز کہاں ہیں ؟ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہاکہ انہوں نے پٹیشن کے ساتھ منسلک کئے ہیں،تحریم الٰہی کا نام پاسپورٹ رولز 21 کے تحت بھی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نہیں ڈالا جا سکتا ہے،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ وہ برٹش نیشنل ہیں، اور ایک ماں کو تین بچوں سے گزشتہ 5/6 ماہ سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔
عدالت نے درخواست گزار وکیل سے کہاکہ آپ جذباتی باتیں نہ کریں، اگر ماں وہاں نہیں جا سکتی ، وہ تو آ سکتے ہیں ناں، آپ قانونی دلائل دیں ، عدالت نے کہاکہ آپ کنفرم کریں کہ تحریم الٰہی کے پاس پاکستانی پاسپورٹ نہیں ہے، امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہاکہ تحریم الٰہی کے پاس برٹش اور پاکستانی دونوں پاسپورٹ ہیں،عدالت نے دلائل سننے کے بعد پٹیشن پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، جو بعد میں جاری کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سجل علی کے دل میں کون ؟ تصاویر شیئر کردیں