بھارتی کسانوں سے ظلم، دلبرداشتہ سنت بابا رام سنگھ کی خودکشی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بھارت میں جاری کسانوں کے ہونیوالے احتجاجی مظاہرے کے دوران حکومتی ظلم کے خلاف سکھوں کہ مشہور شخصیت سنت بابا رام سنگھ نے خود کشی کرلی۔ خود کشی سے قبل انہوں نے جنونی ہندوؤں کی انتہا پسند مودی حکومت کو پاپی قرار دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 65 سالہ سنت بابا رام سنگھ کا کسانوں اورزراعت سے گہرا تعلق تھا، وہ کرنال کے دیہاتی علاقی کے رہنے والے تھے۔ انہیں سکھ برادری میں نہایت عزت سے دیکھا جاتا تھا۔ کسانوں کے احتجاج میں انہوں نے متعدد مرتبہ کھانا اور کمبل تقسیم کیا، وہ مظاہرین کے مسائل کے حوالے سے انتہائی غمزدہ بھی دکھائی دیتے تھے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کسانوں سے برے سلوک سے دلبرداشتہ ہوکر بابا رام سنگھ نے خود کو گولی مار لی۔ گولی لگنے کے بعد لوگ انہیں فوری ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کر دی،
سنت بابا رام سنگھ کے چاہنےوالوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔خود کشی کی تحریر میں انہوں نےلکھا ہے کہ کسانوں کی تکلیف دیکھی ہے۔ اپنے حق کے لیے سڑکوں پر انھیں دیکھ کر مجھے دکھ ہوا ہے۔ حکومت انھیں انصاف نہیں دے رہی ہے جو کہ ظلم ہے اور جو ظلم کرتا ہے وہ پاپی ہے۔سنت بابا رام سنگھ کی جانب سے خود کشی کیے جانے کی اطلاع پرپوری دنیا میں ان کے چاہنے والے شدید غم و غصے کا شکار ہو گئے جبکہ بھارت کی مختلف سیاسی جماعتیں بھی اس پر احتجاج کررہی ہیں۔