(24نیوز) نیب خیبر پختونخوا میں مولانا فضل الرحمن کے خلاف تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔پیشی کےلئے بلائے گئے مولانا فضل الرحمن کے 5میں سے 3 ساتھی عبد الرؤف، محمد جلال اور دین محمد نیب دفتر میں پیش ہو گئے، افسروں نے ان سے پوچھ گچھ کی جبکہ نیب نے مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی کے خلاف بھی انکوائری شروع کردی ، 2007ء میں متحدہ مجلس عمل کی حکومت میں ضیاء الرحمٰن کو غیرقانونی طورپر پی ٹی سی ایل سے پروانشل مینجمنٹ سروس میں شامل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے کچھ ساتھی ایسی معلومات رکھتے ہیں جس سے کیس کی تفتیش میں مزید مدد مل سکتی ہےجبکہ قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے چھوٹے بھائی ضیاء الرحمٰن کے خلاف غیرقانونی طورپر پروانشل مینجمنٹ سروس میں شامل ہونےپر تحقیقات کا آغاز کردیاہے ۔ نیب ذرائع کے مطابق افغان کمشنریٹ کے حوالے سے ایک کیس کی انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ سابق کمشنر افغان مہاجرین کی صوبائی سروس میں تعیناتی غیرقانونی طورپر ہوئی جو قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔اسٹیبلشمنٹ قوانین کے مطابق صوبائی انتظامی سروس میں شمولیت کے لئے امتحان پاس کرنا لازمی ہے تاہم ضیا الرحمٰن کو قانون کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے 2007 ء میں غیر قانونی طور پر صوبائی سروس میں شامل کیا گیا تھاجس پر چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔