پنجاب میں سستی بجلی کی فراہمی کیلئے100 ارب کا معاہدہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) 1263میگا واٹ کے پنجاب تھرمل پاور پلانٹ سے سالانہ10ارب یونٹس پیدا ہوں گے،معاہدے کے تحت بینکوں کا کنسورشیم 100ارب روپے کی فنانسنگ فراہم کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب حکومت سستی بجلی فراہم کرنے کے لئے سرگرم ہے۔ ،پنجاب تھرمل پاور پرائیویٹ لمٹیڈ او ر بینکوں کے کنسورشیم کے درمیان 100ارب روپے کی فنانسنگ کا معاہدہ ہوگیا۔
وزیراعلی عثمان بزدار کا فنانسنگ کے لئے ہونے والے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بینکوں کے کنسورشیم سے 100ارب روپے کی فنانسنگ کا معاہدہ قابل تحسین ہے۔ اسے ملکی تاریخ کی سب سے بڑیSovereign گارنٹی کہا جا سکتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت،صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک،چیئرین منصوبہ بندی وترقیات اور ا ن کی ٹیم کو مبارکباد دتیا ہوں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے کاروباری اور صنعتی سرگرمیوں میں تعطل کے باوجود PPA اور GSA جیسے موثر معاہدے کئے گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پنجاب تھرمل پاور پلانٹ تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہے۔
عثمان بزدارنے کہا کہ اگلے سال کے آخر تک مکمل ہونے والے 1263میگاواٹ کے اس پراجیکٹ سے سالانہ 10ارب سے زائد یونٹ بجلی حاصل کی جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ تریموں میں آر ایل این جی سے چلنے والا پنجاب پاور پلانٹ 80فیصد مکمل ہوچکاہے۔ 93کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن اور 48کلومیٹر طویل ٹرانسمشن لائن کے پراجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔
پنجاب پاور پلانٹ میں شہرت یافتہ بین الاقوامی کمپنی سیمنز سے مصدقہ جدیدترین ٹیکنالوجی پر مشتمل سسٹم نصب کیا گیا ہے۔ ہائی ایفیشینسی کی وجہ سے یہاں بجلی کی پیداواری لاگت انتہائی کم ہو گی۔ گھروں اور صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کی جا سکے گی۔ روپے میں ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے ضیاع کو بچایا جا سکے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ اس معاہدےسے بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی ہو گی، گردشی قرضے کے بوجھ میں نمایاں کمی ہو گی،پراجیکٹ کی بدولت ہزاروں لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ سولر، ونڈپاور اور ہائیڈروپاور پلانٹ کے ذریعے حاصل کی جانے والی بجلی کی لاگت نسبتاً کم ہوتی ہے۔ پنجاب میں توانائی کے متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔
عثمان بزدار نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق عوام کو کم لاگت بجلی پیدا کر کے سستے داموں فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔گزشتہ ادوار میں لگائے جانے والے پاور پلانٹس سے 9.29سے 27.12 روپے فی یونٹ تک بجلی پیدا کی جاتی رہی جبکہ پنجاب تھرمل پاور پلانٹ کے ذریعے 8.95 روپے فی یونٹ کی شرح سے بجلی پیدا کی جا سکے گی۔2سال میں ہم پاکپتن اورمرالہ میں دو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس مکمل کرچکے ہیں ، ان سے 2کروڑ70 لاکھ سے زائد یونٹ بجلی حاصل کی جاچکی ہے۔ 7 ہزار سرکاری اداروں کی سولرائیزیشن بھی مکمل ہوچکی ہے۔ ان میں 6991پرائمری سکول اورایک ڈی ایچ کیو شامل ہے۔ اگلے سال کے وسط تک ہم Chianwali and Deg-outfall Hydro Power Projects کو مکمل کرائیں گے۔10 ہزار 861سکولوں اور2324بنیادی مراکز صحت کی سولرائیزیشن جلدمکمل ہوجائے گی۔وہاڑی اورسمندری میں 550کلوواٹ کے سولر اوربائیو گیس ہائیڈور پاورپلانٹ بھی لگائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ روجھان میں ایک ہزار میگاواٹ کا پاور پلانٹ لگایا جارہاہے، ویسٹ سے 150میگا واٹ بجلی پیداکرنے کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت اور تیزرفتاری کے ساتھ پراجیکٹس کی تکمیل پاکستان تحریک انصاف کا طرہ امتیاز ہے۔ پنجاب میں مہنگی بجلی پیدا کرنے کی بجائے توانائی کے متبادل ذرائع اور ہائیڈرل پاور پلانٹس پر توجہ دی جا رہی ہے۔