سرکاری ملازمین کی مشروط بحالی کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) سپریم کورٹ نے 16 ہزار سرکاری ملازمین کی برطرفی کے خلاف نظر ثانی کی اپیلیں خارج کر تےہوئے گریڈ ایک سے 7 تک کے ملازمین کو بحال کرنے کا حکم جاری کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلے میں کہنا تھا کہ گریڈ 8 سے اوپر کے ملازمین کو بحالی کیلئے امتحان پاس کرنا ہو گا ، مس کنڈکٹ اور کرپشن پر نکالے گئے ملازمین کو بحال نہیں کیا جائے گا ۔
سپریم کورٹ نے مزید کہنا تھا کہ 2010 کا قانون آئین سے متصادم ہے ، 1996 سے 1999 تک برطرف ہونے والوں کو بحال کر دیا گیاہے ،عدالت نے مکمل انصاف کا اختیار استعمال کرتے ہوئے ملازمین کی بحالی کا حکم دیا ۔
جسٹس عمر عطا بندیال کا کہناتھا کہ سہولت بھی دیناہوگی تو آئین کےمطابق دیں گے،حکومتی تجاویزنہیں،آئین کےمطابق چلیں گے، آئین وقانون کےمطابق معاملےکاجائزہ لیں گے، فیصلہ وہی ہوگاجوآئین وقانون،عوام کےمفادمیں ہوگا،یقینی بناناہےسرکاری محکموں میں پچھلےدروازےسےتقرریاں نہ ہوں،حکومت کی تجاویز پرفیصلہ نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: استغفراللہ۔۔ زمین لرز اٹھی۔۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں زلزلہ
عدالت نے مزید کہا کہ حکومتی تجاویزکاجائزہ ضرورلیں گےلیکن فیصلہ آئین وقانون کےمطابق ہوگا،ملازمین کےبحالی کاقانون تقرریوں کےطےشدہ اصولوں کےمنافی ہے، معاونت کریں گےتوٹھیک بصورت دیگراپنافیصلہ سنائیں گے، لوگوں کوان کےبنیادی حقوق ملنےچاہئیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کی کوئی فائنڈنگ نہیں،بھرتیاں طریقہ کارکیخلاف ہوئیں، ہرشہری کوتقرریوں کےعمل تک رسائی ہونی چاہیئے، ملازمین کےبحالی کےقانون پرپارلیمنٹ میں بحث ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ”ہم شادی کب کررہے ہیں؟“رنبیر کپور کے سوال پر عالیہ بھٹ نے کیا جواب دیا؟؟
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے برطرف ملازمین بحالی کیس کا فیصلہ گزشتہ روز محفوظ کیا تھا جو کہ آج 11 بجے سنانے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ میں سے چار ججز نے اپیلیں مسترد کرنے کے حق میں فیصلہ دیا جبکہ ایک جج کی جانب سے اختلافی نوٹ لکھا گیا ہے ۔