(علی رامے) وزیراعلیٰ پنجاب صوبے کی بیوروکریسی پر مہربان، صوبہ پنجاب کی بیوروکریسی کی تنخواہوں میں 50 فیصد مزید اضافے کی اصولی منظوری دے دی۔
محکمہ خزانہ پنجاب نے سمری ایوان وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کی تھی جس پر وزیر اعلٰی پنجاب پرویز الٰہی نے فوری طور پر اصولی منظوری دے دی۔ دستاویزات کے مطابق بیوروکریسی کی تنخواہون میں 50 فیصد سیکرٹریٹ الاؤنس کو 100 فیصد کرنے کی منظوری دے دی۔ بیوروکریسی کی تنخواہوں میں اضافہ سول سیکرٹریٹ الاؤنس بڑھانے کہ مد میں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چھوٹے ملازمین کو ڈھال بنا کر بڑے افسران بھی الاؤنس سے مستفید ہوں گے۔ سکرٹریٹ الاؤنس کو 50 سے 100 فیصد کر کے سالانہ 1 ارب روپے کا اضافی بوجھ خزانے پہ ڈالا جائے گا۔ سول سیکرٹریٹ الاؤنس میں اضافہ گریڈ 1 سے 22 تک کے افسران کے لیے کیا جائے گا۔
دستاویزات کے مطابق افسران کی 2017 کی بنیادی تنخواہ پر الاؤنس میں 50 فیصد اضافے کی اصولی منظوری دی گئی ہے۔ اس الاؤنس کا اطلاق صرف سول سیکرٹریٹ اور ایس اینڈ جی اے ڈی کے افسران و ملازمین پر ہوگا۔
اس سے قبل بھی افسران کی تنخواہوں میں 50 فیصد تک اضافہ بزدار دور حکومت میں کیا جا چکا ہے جبکہ سیکرٹریٹ کے باہر محکموں میں تعینات افسران و ملازمین صرف 50 فیصد ڈسکریمینشن الاؤنس وصول کر رہے ہیں۔