(24 نیوز)غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جارحیت تھم نہ سکی، اسپتالوں کی ناکہ بندی اور طبی مراکز پر حملے جاری ہیں،تازہ بمباری میں درجنوں افرا د شہید ہوگئے، شہداء کی مجموعی تعداد 19ہزار سے تجاوز کرگئی ، 8ہزار افراد ملبے تلے دبے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے دو نوجوان شہید ہوگئے ،غزہ کے چرچ پر اسرائیلی اسنائپرز کا حملہ، ماں بیٹی جاں بحق، شہید صحافی کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ۔
دوسری جانب حزب اللہ اور حوثیوں نے بھی جوابی کارروائیاں تیز کر دیں، لبنان سے ڈرون حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا، اسرائیلی فورسز نے فوجی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی، حملے میں4اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں، القسام بریگیڈ نے خان یونس سمیت کئی علاقوں میں اسرائیلی فوجی ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کرنے کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اسپتال سے 90افراد کو گرفتار کرلیا۔
فلسطین کی مزاحمت پسند تنظیم حماس نے 5 روز میں 100 سے زائد اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔حماس کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے جس کیلئے حماس کے جنگجو غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج پر راکٹوں، مارٹر گولوں اور اسنائپر رائفلز سے حملے کر رہا ہے۔حماس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے 5 روز میں 100 سے زائد اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کیں اور متعدد صیہونی فوجی ہلاک کیے۔
ضرور پڑھیں:امریکا نے جوہری حملوں کے حوالے سے شمالی کوریا کو خبردار کردیا
دوسری جانب امریکا کی طرف سے اسرائیل کی عملی مدد جاری ہے جس کے سبب بحیرہ احمر میں حوثیوں کے 14ڈرون مار گرائے گئے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حوثیوں نے اسرائیل سے آنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانا چاہا تھا۔
ادھر برطانیہ بھی اسرائیل کی مدد میں پیش پیش ہے اور برطانوی جنگی جہاز نے بھی بحیرہ احمر میں مشتبہ ڈرون حملہ ناکام بنایا۔حوثیوں کے حملوں کے بعد ڈنمارک اور فرانس کی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر میں سروسز معطل کردی ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک جاری اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 19 ہزار 76 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔