اغوا ہونیوالے نوجوان کی 25 سال بعد والدین سے ملاقات، دولت کی پیش کش ٹھکرادی

Dec 17, 2024 | 09:31:AM

(ویب ڈیسک) چین میں 26 سالہ نوجوان نے اغوا ہونے کے سالوں بعد مالدار خاندان والوں سے واپس ملنےکے بعد خاندانی دولت ٹھکرا دی۔

شی چنگشوائی 20 جنوری 1999 کو تب اغوا ہوئے جب وہ صرف تین ماہ کے تھے،جس کے بعد وہ اپنے والدین سے گزشتہ برس ملے، اس کے والدین (جو متعدد کمپنیوں کے مالکان ہیں) نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے اس کی تلاش کی اور معاملے میں ایک کروڑ یوان سے زیادہ پیسہ خرچ کیا۔ ان کوششیں گزشتہ برس یکم دسمبر کو تب رنگ لائیں جب شی اپنے خاندان والوں کے ساتھ دوبارہ ملا۔

شی کی زندگی ایک رات کے اندر ڈرامائی انداز میں بدل گئی۔ انٹرنیٹ صارفین نے اس کی سادہ سی زندگی کو رات و رات مالدار خاندان کا حصہ بنتا دیکھ کر اس کو ’دوسری نسل کا امیر یتیم‘ قرار دیا۔ البتہ، شی کے خیالات کچھ اور تھے۔

5 دسمبر کے ایک انٹرویو میں شی نے بتایا کہ اس نے والد کی طرف سے فلیٹ اور گاڑی کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ملک کے مختلف شہروں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی

مہنگے تحائف کے بجائے انہوں نے ایک اپارٹمنٹ کی مانگ کی ہے جس میں وہ شادی کے بعد اپنی اہلیہ کے ساتھ رہ سکیں، انہوں نے اپنی گرل فرینڈ سے جلد شادی کی خواہش بھی ظاہر کی۔

ژی چنگ نے انٹرویو میں بتایا کہ اسے خدشہ تھا کہ اچانک امیر ہونے سے اس کے سوچنے کا انداز بدل جائے گا اور وہ لاپرواہی سے پیسہ خرچ کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔

زی کا کہنا تھا کہ مجھے ڈر تھا کہ اگر میں نے ان تحائف کو قبول کر لیا تو میری سوچ بدل جائے گی۔ میں ان امیر بچوں میں سے ایک نہیں بننا چاہتا تھا جو لاپرواہی سے پیسہ خرچ کرتے ہیں، جیسا کہ فلم ہیلو مسٹر بلینیئر میں کیے گئے تھے۔

ژی نے اپنے والد سے کہا کہ مجھے واقعی میں اپنی ہونے والی بیوی کے ساتھ رہنے کے لیے ایک جگہ کی ضرورت ہے۔ میں جلد ہی شادی کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے کسی اور تحفے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں سخت محنت کر سکتا ہوں اور اپنی گاڑی خود خرید سکتا ہوں، چاہے میں چند ہی پیسے کیوں نہ کماؤں۔

ژی کے اس عمل پر بعض افراد نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا کہا کہ وہ دوسروں کی توجہ اور ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مزیدخبریں