مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں ترسیلات زر روکنے کی کال دیں گے، علیمہ خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ارشادقریشی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کی بہن علیمہ خان نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی چوک احتجاج میں ہلاکتوں کا تعین کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے تین سینئر ججز پر ایک جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے اور بے گناہ قیدیوں کو رہا کیا جائے اور اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلات زر روکنےکی کال دیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا ہے کہاورسیز پاکستانیوں کی کالز آ رہی ہیں کہ اپ اس کا اعلان کیوں نہیں کر رہے ہم اپنی ترسیلات زر روک لیں۔ تاہم انہوں نے کہا پارٹی کے لوگوں نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ اس تحریک سے ملک کو نقصان ہو سکتا ہے، اس لیے بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ انہیں ملک کی فکر ہے اس لیے وہ تھوڑا انتظار کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت انہیں ڈالرز پر ملک چلا رہی ہے اور سچ بھی یہی ہے کہ حکمرانوں کو اسی ڈالر کی فکر ہے۔
انہوں نے 24 نومبر کے پرامن احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود وہاں موجود تھیں جب بے گناہ لوگوں پر گولیاں چلائی گئیں۔انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ عینی شاہد ہیں جو آنکھوں دیکھا حال بتا رہے ہیں اوربانی پی ٹی آئی بہت زیادہ تکلیف میں ہے اب یہ چیزیں نہیں رکیں گی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے خلاف ایک سازش کا ذکر کیا، جسے "لندن پلان" قرار دیا گیا، اور کہا کہ پارٹی کو مرحلہ وار ختم کرنے کا ایجنڈہ بنایا گیا۔ علیمہ خان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگرچہ 10 عمارتیں جلائی گئیں، لیکن 10 ہزار لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا، جو کہ ان کے مطابق غیر منصفانہ ہے۔
علیمہ خان نے 8 اور 9 فروری کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو دھوکہ دیا گیا اور ان کے ووٹ چوری کر کے ایک جعلی حکومت قائم کی گئی۔ انہوں نے قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ میں کی جانے والی ترامیم پر بھی تنقید کی، جن کے نتیجے میں عدالت پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا۔
علیمہ خان نے واضح کیا کہ اگر ان کے دو مطالبات پورے نہ ہوئے تو وہ اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلات زر روکنے کی کال دیں گی۔انہوں نے پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک کی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ خط غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں اور عوام کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ علیمہ خان نے یہ بھی بتایا کہ اوورسیز پاکستانی اب خوشی سے اپنی ترسیلات زر وطن بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اپ اپنے ڈالر لے کر ملک سے باہر چلے جاتے ہیں غریب محنت کش مزدور باہر کام کر کے ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اہم پیشرفت