(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈیپوٹیشن پر آئے اساتذہ کو واپس صوبوں کو بھیجنے سے روکتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا، کمرہ عدالت میں موجود خواتین اساتذہ خوشی سے نہال ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے 11دسمبر 2020 کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں وفاقی نظامت تعلیمات کا حکم نامہ برقرار نہیں رہ سکتا، عدالت نے ڈی جی وفاقی نظام تعلیمات کو کیس کی آئندہ سماعت پر 9 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ۔عدالت نے کہا کہ وفاقی نظامت تعلیمات بتائیں ایسا حکم نامہ کیوں جاری کیا گیا؟ ڈائریکٹر لیگل وفاقی نظامت تعلیمات کو قانون کا کوئی علم نہیں؟ ڈی جی آکر وضاحت کرے ڈیپوٹیشن پرکام کرنے والی اساتذہ کو کیوں دربدرکیا جارہا ہے؟
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ڈائریکٹر لیگل اس عدالت کو گمراہ کررہے ہیں، ایسے یکطرفہ فیصلوں سے اساتذہ ڈی چوک بیٹھنے پرمجبور ہوئے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے آرڈرمعطلی کے بعد اساتذہ کے پاس اسکول جانے کاراستہ کھل گیا ہے۔