میڈیکل کالجز میں داخلے سے محروم رہ جانے والےطلبا کیلئےاہم خبر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) بروقت کامیاب طلبا کی فہرستیں اپ لوڈ نہ ہونے کے باعث سرکاری اور نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں 28 فیصد سے زائد یعنی تقریباً 5 ہزار 873 نشستیں خالی رہ گئیں۔18 فروری تک فہرستیں اپ لوڈ کرنے کے باوجود خالی نشستیں پوری نہ ہوئیں تو داخلے سے محروم طلبا کو ایک اورموقع دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے 22-2021 کے میڈیکل وڈینٹل ڈگری سیشن کیلئے خالی نشستوں کو پُر کرنے کیلئے ایک خصوصی پالیسی کی منظوری دی ہے۔پالیسی کے تحت جن کالجز نے داخلہ حاصل کرنے والے طلبا کی فہرستیں اپ لوڈ نہیں کی ہیں انہیں 18 فروری تک اسے اپ لوڈ کرنے کی اجازت ہوگی۔
18 فروری کے بعد پی ایم سی یہ خالی نشستیں ان اہل طلبا کو دے گا جنہیں داخلہ نہیں ملا، 28 فروری تک تمام داخلے مکمل ہونے کو یقینی بنانے کیلئے میرٹ کے عین مطابق یک وقتی تقرری کی جائے گی۔
سندھ میں ایک ہزار 566، پنجاب میں ایک ہزار 331، بلوچستان میں 72، اسلام آباد میں 58 اور آزاد جموں و کشمیر میں 51 نشستیں خالی ہیں۔
خیال رہےپی ایم سی نے گزشتہ سال سرکاری اور نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کو میڈیکل اینڈ ڈینٹل انڈرگریجویٹ ایجوکیشن (ایڈمیشن، کریکولم اینڈ کنڈکٹ) ریگولیشنز 2021 کے ذریعے سیشن 2021-22 کے داخلوں کے عمل، دورانیے اور انعقاد کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ریگولیشنز کے مطابق پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر کے کالجز کو داخلوں کے لیے طے شدہ دورانیے پر سختی سے عملدرآمد کرنا تھا، تاہم پی ایم سی کی جانب سے بروقت داخلے مکمل کرنیکی متعدد وارننگز کے باوجود22-2021 کے داخلوں کے عمل کے اختتام تک 5 ہزار 873 (28.31 فیصد) نشستیں خالی رہیں۔
نجی اور سرکاری ڈینٹل کالجز میں دستیاب 3 ہزار 682 نشستوں میں سے ایک ہزار 936 (52.6 فیصد) نشستیں داخلوں کی آخری تاریخ تک خالی رہیں جبکہ سرکاری اور نجی میڈیکل کالجوں میں 17 ہزار 65 نشستوں میں سے 3 ہزار 937 (23.07 فیصد) نشستیں خالی رہیں۔بظاہر میڈیکل کالجوں میں خالی نشستوں میں سے 78 فیصد (3 ہزار 78 نشستیں) سرکاری میڈیکل کالجوں کی ہیں اور سرکاری ڈینٹل کالجوں میں 47 فیصد (917) نشستیں داخلے کی آخری تاریخ کی پابندی نہ کرنے کی وجہ سے خالی رہیں۔
15 فروری کو میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے اجلاس میں کالجز انتظامیہ سے مشاورت کے بعدکونسل نے متفقہ طور پر منظوری دی کہ ہر نجی اور سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالج کی جانب سے اپ لوڈ کردہ فہرستوں کا جائزہ لینے اور طلبا کی کسی بھی شکایت کا ازالہ کرنے کے بعد خالی رہ جانے والی نشستوں پر داخلے خالی نشستوں کی پالیسی کے تحت کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان کو محبوبہ سے ملنا مہنگا پڑ گیا۔اہلخانہ نے اس کیساتھ کیا کیا؟