(ویب ڈیسک) شرح آبادی میں آنے والی ڈرامائی کمی پر قابو پانے کیلئے جاپان نے دفاعی بجٹ سے بھی دوگنا زیادہ رقم خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جاپان کے وزیر اعظم ن فومیو کشیدا کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ شرح آبادی میں اضافے کے لیے مختلف اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ شرح آبادی میں اضافے کے لیے 200 کھرب ین (390 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) خرچ کیے جائیں گے تاکہ جوڑوں میں زیادہ بچوں کے حصول کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔
مجموعی طور پر جاپانی جی ڈی پی کا 4 فیصد حصہ اس مقصد کے لیے خرچ کیا جائے گا جبکہ دفاعی بجٹ کے لیے جی ڈی پی کا 2 فیصد حصہ مختص کیا جائے گا۔یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب جاپانی حکومت کی جانب سے بچوں اور خاندانوں کے حوالے سے ایک نئے ادارے کو تشکیل دینے کی تیاری کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں میں شادی اور اولاد کے حصول کے رجحان کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔
یہ نیا ادارہ شادی شدہ جوڑوں کو مختلف امور میں معاونت بھی فراہم کرے گا اور اپریل 2023 سے اپنا کام شروع کرے گا۔جاپانی حکومت نے حال ہی میں ماہرین کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی تاکہ آبادی کی شرح میں نمایاں کمی کے مسئلے کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جاسکے ۔
ابھی یہ تو واضح نہیں کہ جاپانی حکومت کی جانب سے جوڑوں کے لیے کس طرح کی مراعات کا اعلان کیا جاسکتا ہے مگر امکان ہے کہ 2 سے زائد بچوں پر ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے گی جبکہ ڈے کیئر مراکز جیسی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔2017 میں جاپان کی آبادی 12 کروڑ 80 لاکھ تھی جو 2021 میں گھٹ کر 15 کروڑ 50 لاکھ تک پہنچ گئی۔کورونا وائرس کی وبا سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ رواں صدی کے اختتام تک جاپان کی آبادی مسلسل کمی کے بعد 5 کروڑ 30 لاکھ ہو جائے گی ۔