جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ کے پاس عمران خان کی کونسی ’گندی‘ ویڈیوز ہیں؟

Feb 17, 2023 | 16:27:PM

Read more!

(24نیوز)سابق آرمی چیف جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ کے پاس  پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی کون سی ویڈیو موجود ہے ؟ سینئر صحافی سلیم بخاری نے ہوش اُڑا دیئے۔

24 نیوز کے پروگرام ’سلیم بخاری شو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم بخاری  کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ان کے ارد  گرد کے لوگ جو کچھ کروا رہے ہیں وہ اس میں گریں گے۔  ان کا اقتدار  ان سے اس لیے گیا کیونکہ انہوں نےاسٹیبلشمنٹ  سے دشمنی لگائی اوربغیر بات کے لگائی۔یہ کام انہیں نہیں کرنے چاہئیں تھے لیکن جو ان کے کارکن کہتے ہیں کہ خان صاحب وہی کرتے ہیں۔ 

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ کام جو ان کے کرنے کے نہیں تھے وہ انہیں نہیں کرنے چاہئیں تھے۔ جیسے کہ ڈی جی آئی ایس کو تبدیل کرنایا چیف آف آرمی سٹاف کا نام پہلے سےتجویز کرنا۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ صدر مملکت کو  جو خط گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ ایک جنرل کے خلاف آپ تحقیقات کروائیں۔ اس خط کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ یہ ایک حماکت ہے یہ پاکستان میں پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ فوج ایک ادارہ ہے اس میں انفرادی کی حیثیت نہیں ہوتی۔

ضرور پڑھیں :صدر مملکت کی چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات سے متعلق ہنگامی اجلاس کی دعوت

 سلیم بخاری نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب ! آپ کو کیا لگتا ہے کہ آپ کون ہیں ؟ بہت بڑے بڑے دور گزرے ہیں ، بھٹو صاحب کو بھی پھانسی ہوئی کیونکہ وہ انا کا بندہ تھا،اس نے بھیک نہیں مانگی کسی سے۔ خان صاحب ایک تو وہ معاف نہیں کرتے، اور سیاست دانوں کے کہنے پر جب بھی انہوں نے کام کیے  ہیں، ماضی میں سزا بھکتی ہے۔

سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مطابق باجوہ صاحب کے پاس یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ ویڈٰو بنائیں ان کی۔ اور جن ویڈیوز کا تبصرہ خان صاحب اپنے جلسوں میں کرتے رہے ہیں کہ آنے والی ہیں وہ بھی کسی کے پاس ہو گی، اور وہ ان کی اعلی ظرفی ہے کہ انہوں نے شئیر نہیں کی اب تک۔ آپ کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ فیس ہو جائے گا کیونکہ وہ انسٹیٹوٹ نے ڈیفنڈ کرنا ہے۔  جو فیصلے بھی جنرل باجوہ نے چیف آف سٹاف کیے ہیں وہ سب انسٹیٹیوٹ کے تحت کیے ہیں ۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج میں نامتنی کی گنجائش ہے اور نہ فوج میں کبھی سپلیٹ آتا ہے۔ عمران خان کی فوج میں یہ سپلٹ کرانے کی کوشش ہی کی تھی  جس کی سزا عوام بھگت رہے ہیں۔ اگر خان صاحب نے یہ خط چیف جسٹس کو بھیجا ہوتا تو مجھے لوجک سمجھ آتی ،خان صاحب کو یہیں رک جانا چاہیے اگر اس ریڈ لائن کو کراس کریں گے تو معاملات خراب ہو سکتے ہیں اور خان صاحب کیلئے بھی خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔

مزیدخبریں