(24نیوز) کراچی پولیس ہیڈ آفس پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے ، جبکہ آپریشن کے دوران ایک پولیس اہلکار سمیت 2 شہری شہید ہوئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق شارع فیصل پر پولیس ہیڈ آفس پر حملے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں، شدید فائرنگ سے پورا علاقہ گونج اٹھا، شہر بھر سے پولیس کی بھاری نفری فور ی طلب کی گئی تھی جس کے بعد رینجرز نے بھی آپریشن میں شرکت کی ، آپریشن کے دوران کے پی او کی تمام لائٹس بند کر دی گئیں، پولیس ہیڈ آفس کے عقب سے حملہ آوروں نے دستی بم بھی پھینکے ، موصول ہونے والی ابتدائی اطلاعات کے مطابق دہشت گرد کراچی پولیس آفس میں داخل ہوئےتھے ، پولیس حکام کی جانب سے شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ 8 دہشتگردوں نے گروپ کی شکل میں حملہ کیا۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے حملہ کے بارے میں کہا کہ مجھے حملے بارے پتا چلا ہے، میری وزیراعلیٰ سندھ سے بات ہوئی ہے، وزیراعلیٰ سندھ خود صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، انہوں نے کہا کہ پولیس، رینجرزموقع پر پہنچ گئے ہیں، دہشت گردوں کا بہت برا حشر ہو گا۔
ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جیز کے دفتر پر مبینہ حملے کا نوٹس لے لیا ،وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف ڈی آئی جیز کو اپنی زون سے ضروری پولیس فورس بھیجنے کی ہدایت کردی، وزیراعلیٰ سندھ نے کیاکہ مجھے فوری طور پر ایڈیشنل آئی جی کے دفتر پر حملے کے ملزمان گرفتار چاہئے، کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملہ کسی صورت قابل قبول نہیں، مراد علی شاہ نے کہاکہ مجھے تھوڑی دیر کے بعد متعلقہ افسر سے واقعے کی رپورٹ چاہئے۔
ذرائع کے مطابق جناح ہسپتال میں اب تک 3 زخمیوں کو لایا گیا ہے،زخمیوں میں رینجرزانسپکٹر،پولیس اہلکار،ریسکیورضاکارشامل ہیں، ہسپتال ذرائع کاکہناہے کہ تینوں کی حالت خطرے سے باہر ہے ،تینوں زخمیوں کو نچلے دھڑ میں گولیاں لگی ہیں،ہسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ، تمام ڈاکٹرزاور طبی عملہ ہسپتال میں موجود ہے، پاک آرمی کے دستے بھی کے پی او پہنچ گئے،ممکنہ طور پر دہشتگردپولیس وردی میں ملبوس تھے۔