ایسی تصویر جس نے انٹرنیٹ کی دنیا بدل ڈا لی۔۔۔

Jan 17, 2021 | 23:04:PM

(24نیوز)جریدے پلے بوائے میں نومبر 1972 میں شائع ہونے والی تصویر نے کمپیوٹر کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا تھا۔نومبر 1971 میں اس میگزین کی ریکارڈ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں اور آج تک ایک ماہ میں اتنی کاپیاں پھر فروخت نہیں ہوسکیں۔
تفصیلا ت کے مطا بق سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی ماڈل لینا وڈربرگ کی اس تصویر نے اس زمانے کے کمپیوٹر ماہرین کی بہت بڑی مشکل کو حل کردیا تھا۔جب یہ جریدہ شائع ہوا تو اس کے 6 ماہ بعد سدرن کیلیفورنیا یونیورسٹی کے چند کمپیوٹر انجنیئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے والے طالبلموں کو ایک عجیب مشکل کا سامنا تھا۔وہ اپنے نئے کمپریشن الگورتھم کے پراجیکٹ پر کام کررہے تھے، جس کا مقصد تصاویر کی فائلز کے حجم کو ڈیوائسز کے لیے قابل قبول بنانا تھا۔اس مقصد کے لیے وہ اپنے کمپیوٹر میں اسکین کرکے ایک تصویر اپ لوڈ کرنے کوشش کررہے تھے مگر اس کے نتیجے میں خوش نہیں تھے۔انہوں نے یونیورسٹی کی تمام اسٹاک تصاویر کو استعمال کرکے دیکھا، جن کو 1960 کی دہائی کے اوائل سے ٹیلی ویژن کے ٹیسٹ پیٹرن کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔جب وہ کوئی حل ڈھونڈنے کی کوشش کررہے تھے تو یونیورسٹی کے عملے کا ایک فرد میگزین کے نومبر کے شمارے کو لے کر آیا۔اسے دیکھ کر طالبعلموں کو محسوس ہوا کہ ان کی مشکل حل ہوگئی ہے۔

طالبعلموں نے تصویر سے صرف چہرے کو لیا جو ان کے پراجیکٹ کے لیے آٹ پٹ ڈائنامک رینج کے لیے مثالی محسوس ہورہا تھا۔اس کے بعد چہرے کو اسکین کیا اور اپنے کمپیوٹر پر کامیابی سے اپ لوڈ کرلیا اور اس طرح دنیا کی پہلی جے پیگ تصویر کی آمد ہوئی۔ڈیجیٹل دنیا میں اس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ جے پیگ فارمیٹ کے نتیجے میں انٹرنیٹ پر کھربوں تصاویر بہت کم ڈیٹا کے ساتھ اپ لوڈ کرنے کا موقع ملا۔اس تصویر کے فارمیٹ کو کھربوں بار نقل اور ری اینالائزڈ کیا گیا ہے اور موجودہ عہد کی ضروریات کے مطابق ڈھالا گیا۔درحقیقت متعدد کے خیال میں تو یہ تصویر حقیقی نہیں تھی بلکہ ان طالبعلموں نے کسی فرضی شخصیت کو ماڈل بنایا تھا۔اسی ماڈل کی تصاویر دیکھنے کے لیے یونیورسٹیوں کے طالبعلموں اور کمپیوٹر سائنس کے ماہرین نے نومبر 1972 کے میگزین کے شماروں کو ریکارڈ تعداد میں خریدا تھا۔تاہم یہ حقیقی خاتون تھی جو اب سوئیڈن میں مقیم ہیں اور 68 یا 69 سال کی ہوچکی ہیں۔

مزیدخبریں