بھارت میں مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر نسل کشی ہونیوالی ہے ۔۔۔امریکی کانگریس کو بریفنگ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)جینو سائیڈ واچ کی طرف سے امریکی کانگریس کوبریفنگ میں بتایا گیا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی بڑے پیمانے نسل کشی ہونیوالی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا وبا۔۔۔ دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت ڈبل ہوگئی
تفصیلات کے مطابق جینو سائیڈ واچ کے بانی و ڈائریکٹر گریگوری اسٹینٹن نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہونے والی ہے۔بھارت کی ریاست آسام اور مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کے ابتدائی ’علامات اور عمل‘ موجود ہیں۔ورجینیا کی جارج میسن یونیورسٹی میں نسل کشی کے مطالعہ اور روک تھام کے لیکچرار گریگوری اسٹینٹن نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ایسا ہی کیا جائے گا جیسے میانمار میں روہنگین کو پہلے قانونی طور پر غیر شہری قرار دیا گیا اور پھر تشدد اور نسل کشی کے ذریعے نکال دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مشاہدے میں ایک چیز آئی ہے کہ مسلمانوں کے حوالے سے مودی سرکار کی پالیسیاں بھی میانمار کی حکومت کے مماثل ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ ہندوتوا نظریہ "ہندوستان کی تاریخ اور ہندوستانی آئین کے خلاف ہے اور جب سے مود ی نے حکومت سنبھالی ہے وہ اسے انتہاپسند بنا رہا ہے۔ان کا کہناتھا کہ ہم ہندوستان کو ایسا نہیں ہونے دے سکتے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 2002 میں ہندوستان میں نسل کشی کے بارے میں انتباہ دینا شروع کردیا تھا جب گجرات میں تین دن تک جاری رہنے والے فرقہ وارانہ تشدد کے نتیجے میں 1,000 سے زیادہ مسلمان مارے گئے تھے ۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پر پابندیاں ۔۔۔چین امریکاکیخلاف میدان میں آگیا